’کیا اجیت دوول کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات محض اتفاق ہے؟‘

Shireen Mazari

Shireen Mazari

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پوچھا کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی جانب سے ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہے؟

شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جبری گمشدگی کا معاملہ اٹھا کر جمود کو توڑا ہے، پی ٹی آئی حکومت جبری گمشدگی سے متعلق بل لا رہی ہے اور وفاقی کابینہ نے جبری گمشدگی کے معاملے پر کمیٹی بنائی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتوں نے جبری گمشدگی پر کبھی ایک لفظ نہیں بولا، دونوں جماعتوں کی حکومتوں کی کئی دہائیوں کی خاموشی کو پی ٹی آئی حکومت نے توڑ دیا ہے، اب شریف اور بھٹو کی اولادیں جبری گمشدگی کا ذکر محفوظ طور پر کر سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کا معاملہ اچانک دریافت کرنا حیران کُن ہے، مریم نواز گرفتار دہشتگرد کی اٹھائی ہوئی تصویر کی انجانے میں حمایت کر رہی تھیں۔

شیریں مزاری نے یہ بھی لکھا کہ اجیت دوول کی ہائبرڈ وار اور دہشتگردی کی دھمکی اور اویس نورانی کی بلوچستان سے علیحدگی کی بات کیا محض اتفاق ہے؟

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ مریم نواز کا جبری گمشدگی کو دریافت کرنا اور نواز شریف کا فوج میں بغاوت کے بیج بونا اتفاق ہے؟ کیا بھارتی این ایس اے اور پی ڈی ایم کا ایک ہی مؤقف آنا محض اتفاق ہے؟