اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی آتی آئی کے ارکان بھی ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر پھٹ پڑے۔
قومی اسمبلی میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ زیر بحث تھا، اس دوران وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ کوئی فارماسیوٹیکل کمپنی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی دوائی کی قیمت میں اضافہ نہیں کر سکتی، ماضی میں حکومتوں نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو قیمتیں بڑھانے کا اختیار دیا، یہ اختیار دینے سے عوام کو کیا فائدہ ہوا ؟، وزارت اور ڈریپ کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ پورے ملک میں قیمتوں پر نظر رکھ سکیں۔
تحریک انصاف کے خواجہ شیراز نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں 5 سے 10 فی صد اضافہ ہوا ہے، یہ ملبہ ماضی کی حکومت پر مت ڈالا جائے ،قیمتوں میں کمی کا اعلان کریں۔
حکومتی جماعت کے ایک اور رکن نور عالم خان نے کہا کہ اس حکومت میں 3 مرتبہ دوائیں مہنگی ہوئی ہیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ عوام کے لیے چیزیں مہنگی ہوں اور ہم خاموش رہیں، آپ نے قیمتیں بھی بڑھا دیں اور جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے بھی کچھ نہیں کیا، ایک سال پہلے کہا تھا مہنگائی بڑھنے لگی ہے، ایک بار پھر کہہ رہا ہوں کہ مہنگائی ہونے والی ہے۔
ریاض فتیانہ نے کہا کہ یہ کہا گیا تھا کہ پرانی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا مگر اس پر عمل نہ ہوا ،اگر کیمیکل کی امپورٹ ڈیوٹی کم کردی جاتی تو ادویات کی قیمت میں اضافہ نہ ہوتا۔