کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) شرح سود میں اضافہ، شرح مبادلہ میں استحکام اور فارن کرنسی اثاثوں کی مالیت میں اضافے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منافع کی تاریخ رقم کردی جب کہ مالی سال 20-2019میں اسٹیٹ بینک کو 1163 ارب روپے کا منافع حاصل ہوا جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تاریخ کا بلند ترین منافع ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالی کارکردگی رپورٹ برائے سال -20 2019 کے مطابق شرح مبادلہ میں استحکام کے باعث اسٹیٹ بینک کو درپیش خسارہ منافع میں تبدیل ہوگیا۔ مالی سال 20- 2019 میں اسٹیٹ بینک نے تاریخی منافع حاصل کیا۔ اسٹیٹ بینک کے منافع کی مالیت 1163 ارب 43 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ مالی سال 2018-19 میں اسٹیٹ بینک کو ایک ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
اسٹیٹ بینک نے مالی سال 20 2019- کی مالی کارکردگی رپورٹ جاری کردی۔ غیرملکی کرنسی میں اثاثوں پر 66 ارب 40 کروڑ روپے کا ایکس چینج گین ریکارڈ منافع کی اہم وجہ ہے۔ مالی سال 19-2018 میں فارن کرنسی اثاثوں پر 506 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسٹیٹ بینک کی سودی آمدن میں بھی 562 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ مالی سال 20-2019 میں اسٹیٹ بینک کی خالص سودی آمدن 1208 ارب روپے رہی۔ مالی سال-19 2018 میں سودی آمدن 646 ارب روپے رہی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق شرح مبادلہ میں استحکام نے اسٹیٹ بینک کو خسارہ سے نکال کر تاریخی منافع حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا۔ مالی سال کی پہلی 3 سہ ماہیوں کے دوارن بلند شرح سود کا بھی اسٹیٹ بینک کو فائدہ ہوا۔