پیرس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانس کے شہر لیون میں ایک مسلح شخص نے ایک چرچ میں آرتھوڈکس پادری کو گولی ماردی ہے جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا ہے۔پولیس کے مطابق حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کے روز سہ پہر چار بجے کے قریب پیش آیا ہے۔حملہ آور نے پادری کو دو گولیاں ماری ہیں۔اس وقت پادری گرجا گھر کو بند کررہا تھا۔ اب وہ ایک اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیرِعلاج ہے۔
اس واقعے سے دو روز قبل ہی ایک تُونسی نوجوان نے نیس شہر میں ایک عورت کا سرقلم کردیا تھا اور دو افراد کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔
بعض فرانسیسی وزراء نے خبردار کیا ہے کہ اسلامی جنگجوؤں کے مزید حملوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں نے مذکورہ واقعے کے بعد عبادت گاہوں اور اسکولوں کے باہر مزید فوجی تعینات کا حکم دیا ہے۔
فرانس میں تشدد کے یہ پے درپے واقعات پیغمبرِاسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکے دکھانے کے بعد پیش آرہے ہیں۔فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے نواح میں ایک اسکول میں تاریخ کے استاد نے اکتوبر کے اوائل میں اپنی جماعت میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکے دکھائے تھے۔
اس پر فرانس میں مقیم ایک چیچن نژاد نوجوان طیش میں آگیا تھا اور اس نے 16 اکتوبر کو اس استاد کا دریدہ دہنی پر سرقلم کردیا تھا۔فرانسیسی صدر عمانوایل ماکروں نے مقتول استاد کی حرکت کا اظہار رائے کی آزادی کے نام پر دفاع کیا تھا اور اس کو خراجِ عقیدت پیش کیا تھا۔ان کے اس طرزِعمل پر اسلامی دنیامیں سخت غیظ وغضب پایا جارہا ہے،احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں اور فرانس کی ساختہ مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔