اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان نے چین سے 3 ارب ڈالر ( 20 ارب یوآن ) کے قرض کی واپسی کی مدت میں توسیع کی درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان نے چین سے یہ قرض دونوں ممالک کی کرنسیوں میں باہمی تجارت کے فروغ کے لیے لیا تھا مگر اسے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مالیاتی اکاؤنٹس برائے 2019-20 سے ظاہر ہوتا ہے کہ بینک چین سے حاصل کردہ 3 ارب ڈالر ( 20ارب یوآن ) پورا استعمال کرچکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے قراہم کردہ یہ رقم بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے میں استعمال کی گئی۔
واضح رہے کہ چین سے یہ قرض bilateral currency swap agreement ( CSA) کے تحت حاصل کیا گیا تھا۔ اسٹیٹ بینک اور پیپلزبینک آف چائنا کے درمیان یہ معاہدہ 2011 میں طے پایا تھا جس کا مقصد دوطرفہ تجارت، براہ راست سرمایہ کاری کا فروغ اور مختصر مدتی لکوڈٹی سپورٹ فراہم کرنا تھا۔
اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم سی ایس اے میں مزید 3 سال کی توسیع چاہتے ہیں۔ 3 ارب ڈالر ( 20ارب یوآن ) کی یہ رقم مرکزی بینک کے پاس محفوظ زرمبادلہ کے موجودہ 12.1 ارب ڈالر کے ذخائر کا حصہ ہے۔