کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے پیشگوئی کی ہے کہ آنے والے دنوں میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گھٹ کر 155 روپے کی کم ترین سطح پر آ جائے گی۔
حکومت کی جانب سے فروری 2021 میں 2 ارب ڈالر کے سکوک ویوروبانڈز کے اجراء اور بڑھتی ہوئی ترسیلات زر نے گزشتہ ہفتے ڈالر کو مزید بےقدرکردیا اور زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑارہا، جس کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔
انٹربینک اوراوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 160 سے بھی نیچے آگئی ہے، جب کہ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک محمد بوستان نے آنے والے دنوں میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گھٹ کر 155 روپے کی کم ترین سطح پر آنے کی پیشگوئی کردی ہے۔ ملک بوستان نے بتایا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی مطلوبہ شرائط پوری کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے سخت ترین اقدامات سے حوالہ اور ہنڈی کا کاروبار ختم ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں بیرونی ممالک سے قانونی چینلز کے ذریعے ترسیلات زر کی آمد بڑھ گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چار ماہ سے ماہوار بنیادوں پر ترسیلات زر کی آمد 2ارب ڈالر سے تجاوز ہوگئی ہے اور مقامی مارکیٹوں میں ڈالر کی طلب کے مقابلے میں رسد بڑھ گئی ہے جو ڈالر کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران درآمدی ایل سیز کھلنے کے باوجود ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی، گزشتہ ہفتے ڈالر کی قدر میں کمی لیکن یورو اور پاؤنڈ کی قدر میں اضافہ ہوا، ہفتے وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.16 روپے گھٹ کر 159 روپے 09 پیسے پر بند ہوئی، جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1.10 روپے کی کمی سے 159.30 روپے پر بند ہوئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں یورو کرنسی کی قدر مجموعی طور پر 49 پیسے بڑھ کر 188.44 روپے پرآگئی، جب کہ اوپن مارکیٹ میں یوروکرنسی کی قدر 50 پیسے بڑھ کر 188.50 روپے ہوگئی، انٹربینک میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 85 پیسے بڑھ کر 209 روپے ہوگئی، جب کہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں برطانوی پاونڈ کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 208.50 روپے پر مستحکم رہی ہے۔