ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یہ صدی ایک ایسی صدی ہو گی کہ جس میں ترکی کے عروج کا ستارہ اور بھی بلندیوں کی طرف جائے گا۔
صدر ایردوان نے “کھوجا ایلی میں اجتماعی افتتاح کی تقریب ” سے خطاب کیا۔
خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے ہمیشہ کاروباری دنیا کے مسائل کو اپنا مسائل سمجھا ہے۔ اس کی مشکلات اور رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے خیالات کو پہلے منصوبوں کی شکل دے رہے ہیں اور اس کے بعد ایک ایک کر کے ان منصوبوں کو حقیقت میں ڈھال رہے ہیں ۔ ہم جو بھی کر رہے ہیں ترکی کی خاطر کر رہے ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی کورونا وائرس مرحلے سے اقتصادی ، سیاسی ، فوجی اور سفارتی حوالوں سے مزید مضبوط ہو کر نکلے گا۔ رواں صدی میں ترکی کے عروج کا ستارہ اور بھی تابندہ ہو گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے کہ مغربی ممالک اپنے عیش و آرام کے پردے کے پیچھے کیسے ذہنی افلاس میں مبتلا ہیں اور انہوں نے پسماندہ ممالک کو ان کے تمام امکانات کے باوجود کیسے غربت کا محکوم بنا رکھا ہے۔
خاص طور پر کووِڈ۔19 کے دور میں مغرب کے تضادات اور ناانصافیاں اور بھی نمایاں ہو گئی ہیں۔ دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں بنیادی صحت کی سہولیات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے عوام کیسے آنکھوں کے سامنے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ مغرب جس بند گلی میں داخل ہو گیا ہے اس سے توجہ ہٹانے کے لئے حالیہ دور میں اسلام دشمنی اور غیر ملکیوں کے خلاف نفرت کا سہارا لے رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ پالیسی بھی اسے تباہی سے نہیں بچا سکے گی۔