اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے ترجمان اوفیر گینڈیلمین نے بتایا کہ کابینہ نے اتوار کے روز اسرائیل اور بحرین کے مابین سفارتی اور پرامن تعلقات کے قیام کے مشترکہ اعلامیے کی منظوری دی ہے۔
بحرین کی حکومت نے دو ماہ قبل اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر اتفاق کیا تھا اور دونوں ممالک کے مابین وائٹ ہاؤس میں ایک معاہدہ طے پایا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے بحرین اور اسرائیل کے مابین امن معاہدہ پر اتفاق کیا۔
گذشتہ 18 اکتوبر کو بحرین اور اسرائیل نے منامہ میں معاہدے پر دستخط کیے ، دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبوں میں تعاون کی مشترکہ یادداشتوں جن میں مالی اور معاشی یادداشتیں بھی شامل ہیں پر دستخط کیے گئے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے بحرین کے وزیر خارجہ اور امریکی وزیر خزانہ کو تعاون کی یادداشتوں پر دستخط کرنے پر مبارکباد پیش کی۔
بحرین کے وزیر خارجہ عبدالطیف بن راشد الزیانی نے اس وقت کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست اسرائیل کے ساتھ قیام امن معاہدے کا اعلان اور تعاون کی یادداشتوں کی منظوری سے مملکت بحرین اور ریاست اسرائیل کے مابین ایک نتیجہ خیز باہمی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا جو خطے میں امن کی بنیادوں کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ملک امن اور بات چیت کے نقطہ نظر کے لیے پرعزم ہے۔ مشرق وسطی میں ایک منصفانہ اور جامع امن تک پہنچنا ہوگا اور دو ریاستی حل کے لیے بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق اقدامات کرنا ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ 13 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ابو ظبی کے ولی عہد متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈرالشیخ محمد بن زاید النہیان نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین مکمل دوطرفہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس نے ایک طرف متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین تاریخی امن معاہدے کی دستخط کی تقریب کی میزبانی کی اور دوسری طرف مناما اور تل ابیب کے مابین امن معاہدے کے اعلامیے کا اعلان کیا۔