سیز فائر لائن پر آزاد کشمیر کے مختلف سیکٹرز میں ہندوستانی جارحیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے، نیلم، سماہنی، کوٹلی پونچھ، جہلم ویلی اور حویلی میں سول آبادی پر ہندوستانی فوجوں کی فائرنگ اور جارحیت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، حکومت پاکستان اور اپوزیشن کو اپنے گروہی اور سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کرکشمیر کی سنگین صورتحال پر قومی بیانیہ ترتیب دیکر عالمی اداروں اور اقوام متحدہ میں ہندوستانی حکومت کی جارحیت کوبے نقاب کرنے اور اسے روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا جبکہ مسلح افواج پاکستان ہندوستانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ یہ دو کروڑ انسانوں کی زندگی اور موت اور حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جس کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔
کشمیریوں کے حق خودارایت کو بھارت اور پاکستان اقوام متحدہ کے فورم پر تسلیم کرتے ہوئے انھیں حق خودارادیت دینے کے وعدے کر چکے ہیں پاکستان کی حکومت تو کشمیریوں کے حق خودارادیت کی ہر فورم ہر حمایت کرتی ہے مگر بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی آواز دبانے مقبوضہ کشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا ہے7 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کو کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی کھلی چھوٹ حاصل ہے،ہندوستان مقبوضہ میں اپنی شکست کا بدلہ ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بنا کر لے رہا ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے اسکے ساتھ ساتھ مودی ہٹلر کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ ہندوستان میں ابھرنے والی انتہاء پسندی اور مسلمان دشمنی کی لہر ہندوستان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گی اور کشمیر کو قبضے میں رکھنے کی کوشش بری طرح ناکام ہوگی کشمیری عوام نے پاکستان کا پرچم ایک صدی سے اٹھا رکھا ہے، اب بھی وہ اس پرچم کی خاطرسینوں پر گولیاں کھارہے ہیں، کشمیرکے عوام پاکستان کے دفاع اور بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں نریندرا مودی کے اقدامات نے انسانیت کے لئے جو خطرات پیداکئے ہیں اب وہ پوری طرح سامنے آ رہے ہیں، ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والا سلوک مودی کی ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے اب امریکہ، اقوم متحدہ اور خطے کی بڑی طاقتوں چین اور روس کو مل کر اس مسئلے کا پائیدار حل نکالنا چاہیے، ہندوستان مشوروں اور تجاویز سے اپنا رویہ درست نہیں کرے گا اس کے لئے اقتصادی اور عسکری پابندیاں لگانا ہونگی، بڑی منڈی کی لالچ میں انسانیت کے قتل عام کا تماشا دیکھنا صریح نا انصافی ہے، اب عالمی طاقتوں کو ہندوستان پر دباؤ دڈالنے کے لئے عملی اقدامات اٹھانا ہونگے پاکستان کشمیری عوام کے لئے اخلاقی سہارا ہے پاکستان نے خطرات کی پرواہ کیے بغیر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے ہندوستان کے مظالم کے خلاف عالمی مہم کا سلسلہ شروع کیا جانا لازم ہو چکا ہے اس سے ہندوستان پوری طرح دنیا میں بے نقاب ہو جائیگااس موقعہ پر ہم تمام پاکستانی خونی لکیر پر بسنے والے شہریوں کے حوصلے اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں کہ وہ افواج پاکستان کے شانہ بشانہ دفاع وطن کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں بھارت مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ سیز فائر لائن پر آبادآزادکشمیر کی شہری آبادی کو بھی نشانہ بنارہا ہے لائن آف کنٹرول پر رہنے والے عوام کی قربانیاں رنگ لائیں گی مقبوضہ کشمیر میں تحریک مزاحمت میں بدترین محاصرے کے باوجود تیزی سے مودی بوکھلا گیا ہے۔
سیز فائر لائن پر فائرنگ مقبوضہ کشمیر کے بدترین حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے کی جارہی ہے بزدلوں کی فوج نے نہتے لوگوں معصوم بچوں اور ان کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا لائن آف کنٹرول پر ننگی جارحیت اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آنے کے بعد بھارت کے بارے میں دنیا حقیقت جان چکی ہے یہ ایک مصدقہ دہشت گرد ملک ہے جو نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا کے امن و سلامتی کو تباہ کرنا چاہتا ہے لائن آف کنٹرول پر افواج پاکستان کے حوصلے بلند ہیں اور آزاد کشمیر کے پانچ لاکھ شہری دشمن کے گولوں اور بموں کا بہادری اور جرات سے سامنا کر رہے ہیں جس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یقین دلاتے ہیں کہ افواج پاکستان ان کی جان و مال کی حفاظت سے غافل ہیں اور نہ ہی مشکل کی اس گھڑی میں حکومت آزاد کشمیر انہیں تنہا چھوڑے گیا جبکہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کر کے بھارت کے پاکستان اور آزاد کشمیر کے اندر دہشت گردی کے منصوبے بنانے کے تمام ثبوت سامنے لائے ہیں اورامید ہے کہ حکومت یہ تمام ثبوت اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سامنے رکھے گی اسکے ساتھ ساتھ بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی اطلاعات پر شدید تسویش پائی جا رہی ہے۔
عالمی برادری اور دنیا کے بااثر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ ان اطلاعات کی غیر جانبدار ماہرین سے تحقیقات کرائیں کشمیر میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے جسم کے طبی معائنے کے دوران کیمیائی مادوں کی موجودگی کے شواہد سامنے آئے ہیں جس کے لیے بین الاقوامی ماہرین کے ذریعے تحقیقات کی ضرورت ہے اور اس وقت تمام پاکستانی قوم مظلوم کشمیری نامساعد حالات کے باوجود صبر اور حوصلے سے تحریک آزاد میں مصروف مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام اور ان کی قیادت کو سلام پیش کرتی ہے اور یہ یقین کامل ہے کہ ان کی قربانیاں اور صبر رائیگاں نہیں جائے گا اور انشاء اللہ وہ وقت جلد آئے گا۔
جب وہ آزادی اور امن کی فضا میں اپنی زندگی باوقار انداز میں گزاریں گے۔آخر میں ایک اہم خبر کہ اینٹی کرپشن جو کبھی آنٹی کرپشن کے نام سے مشہور تھی اس نے بھی اب کام کرنا شروع کردیا ہے خبر ہے کہ پنجاب میں محکمہ اینٹی کرپشن کو بڑے قبضہ گروپوں کے خلاف فعال کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے 37سیاستدانو ں کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی جن میں رانا ثنااللہ، رانا مشہود، خواجہ آصف، رانا مبشر کے نام شامل ہیں۔ افضل ہنجرا، اجمل ہنجرا، میاں ریاض،عباداللہ، سابق چیئرمین، سابق چیئرمین رانامحمدعظیم،اشرف عباس ڈوگر،ریاض گورائیہ، میاں ذوالفقار،روحیل اصغر، سہیل شوکت، غزالی سلیم بٹ شامل ہیں ان افراد میں موجودہ ایم این ایز، ایم پی ایز شامل ہیں امید ہے کہ گوہر نفیس اس محکمہ میں بھی اپنے گوہر ضرور دکھائیں گے کیونکہ یہی کپتان اور پنجاب حکومت کا وژن ہے۔