واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شکست تسلیم کرنے سے انکار اور اقتدار کی منتقلی میں مدد نہیں کرنے کے نتیجے میں کووڈ۔19کے باعث اموات زیادہ ہوسکتی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم نہیں کرنے کی وجہ سے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی ٹیم کو بعض انتہائی اہم امورپر منصوبہ بندی میں کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں، ان میں کووڈ۔19 ویکسین کی تقسیم کا مجوزہ منصوبہ بھی شامل ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک بائیڈن کو باضابطہ نو منتخب صدر کے طورپر تسلیم نہیں کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ بائیڈن اور ان کی ٹیم کو قومی سلامتی کے امور پر انٹلیجنس بریفنگ تک رسائی نہیں ہوسکتی نیز کووڈ۔19کے ممکنہ ویکسین کی تقسیم کے حوالے سے وہ کوئی منصوبہ تیار نہیں کرسکتے ہیں۔
بائیڈن نے ڈیلاویئر میں اپنے آبائی قصبے ولمنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کے لیے تال میل ضروری ہے۔ ”اگر اہم تال میل نہیں کریں گے تو زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ”اگر ہمیں منصوبہ بندی کے لیے 20 جنوری تک انتظار کرنا پڑا تو ہم ایک ماہ یا ڈیڑھ ماہ پیچھے چلے جائیں گے۔ اس لیے یہ بہت اہم ہے اور فوری تال میل ضروری ہے۔”
جو بائیڈن نے مزید کہا ”چونکہ آپ کووڈ سے جنگ لڑنے جا رہے ہیں لہذا اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ کاروباریوں اور ورکروں کے پاس ضروری ساز و سامان ہو، وسائل ہوں اور صحت اور سیفٹی کے میعارات کے حوالے سے قومی رہنمائی ہو تاکہ وہ محفوظ طریقے سے کام کرسکیں۔”
خیال رہے کہ کورونا وائرس سے امریکا میں دنیا میں سب سے زیادہ 11.2 ملین افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
ٹرمپ کے شکست تسلیم نہیں کرنے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا’یہ ملک کے انتہائی شرمناک ہے۔‘
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ صدارتی انتخابات میں شکست کے باوجود اب بھی اس بات پر مصر ہیں کہ وہ الیکشن جیت گئے ہیں۔پیر کے روز انہوں نے ایک بار پھر ٹوئٹ کیا”یہ الیکشن میں نے جیتا ہے۔”
دریں اثنا خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے کہا ہے کہ صدارتی انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیدوار جو بائیڈن کو انتہائی پیشہ ورانہ طور پر اقتدار منتقل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر جو بائیڈن کامیاب ہوتے ہیں جیسا کہ چیزوں سے ظاہر ہو رہا ہے تو ہمارے پاس قومی سلامتی کونسل سے پیشہ ورانہ تبدیلی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وقت گزار لیا ہے اور اب کورونا کی وجہ سے انتہائی نازک صورتحال کے پس منظر میں بھی پرامن طریقے سے اقتدار کی کامیابی سے منتقلی ہوگی۔