خیرپور میں اے ایس آئی بلال کے بے دردی سے قتل کی وجوہات سامنے آ گئیں

ASI Bilal Wasan

ASI Bilal Wasan

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) خیرپور میں اے ایس آئی بلال وسان کو بے دردی سے قتل کے بعد لاش جلائے جانے کی وجوہات بھی سامنے آ گئیں۔

واقعے کا مقدمہ بلاول وسان کے قریبی عزیز وسیم وسان کی مدعیت میں 72 گھنٹے بعد درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت 3 نامزد ملزمان سمیت 6 افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے، مقدمے میں ثقلین شاہ، فراز راجپوت اور اس کے والد زاہد راجپورت کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق اے ایس آئی بلاول وسان نے اپنے دوست فراز راجپوت کو 50 لاکھ روپے ادھار دے رکھے تھے، ادھار کی رقم واپس مانگنے پر ملزمان نے اے ایس آئی بلاول وسان کا قتل کیا۔

ملزمان نے اے ایس آئی بلاول وسان کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد لاش کو گاڑی سمیت پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

گرفتار ملزمان فراز راجپوت اور ثقلین شاہ نے اعتراف جرم کر لیا ہے جب کہ ملزمان کو آج انسدادی دہشتگردی کی عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 18 نومبر کی رات کو بھرگنی کے قریب سے جلی ہوئی ڈبل کیبن گاڑی سے اے ایس آئی بلاول وسان کی مکمل جھلسی ہوئی لاش ملی تھی۔