عرب امارات (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات نے پاکستان سمیت ایسے تیرہ ملکوں کے شہریوں کے لیے نئے ویزوں کے اجرا کا عمل روک دیا ہے۔ نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ان ممالک کی فہرست میں زیادہ تر مسلمان ممالک شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے پاکستان سمیت ایسے تیرہ ملکوں کے شہریوں کے لیے نئے ویزوں کے اجرا کا عمل روک دیا ہے۔ نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ان ممالک کی فہرست میں زیادہ تر مسلمان ممالک شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے ایک سرکاری کاروباری پارک کی جانب سے جاری کردہ ایک دستاویز کے مطابق امارتی ریاست نے کم از کم تیرہ ملکوں کے شہریوں کے نئے ویزا جاری کرنے کا عمل روک دیا ہے۔ خبررساں ادارے روئٹرز کی اطلاعات کے مطابق ان تیرہ ممالک کی فہرست میں پاکستان، ایران، شام اور صومالیہ سمیت زیادہ تر مسلمان ملک شامل ہیں۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق نئی ویزا پابندیاں اٹھارہ نومبر سے عمل میں آچکی ہیں۔
امارات کے ایک بزنس پارک میں کام کرنے والی کمپنیوں کو یہ دستاویز بھیجا گیا تھا۔ اس دستاویز میں امیگریشن کے حوالے سے بتایا گیا کہ اٹھارہ نومبر کے بعد سے افغانستان، لیبیا اور یمن سمیت تیرہ ملکوں میں موجود افراد کے لیے نئی ملازمت اور وزٹ ویزا کی درخواستیں معطل کردی گئی ہیں۔
روئٹرز نے اس دستاویز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ویزا پابندیاں اٹھارہ نومبر سے عمل میں آچکی ہیں اور ان پر آئندہ نوٹس تک عملدرآمد کیا جائے گا۔
اس دستاویز کے مطابق یہ ویزا بین الجزائر، کینیا، عراق، لبنان، پاکستان، تیونس اور ترکی کے شہریوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس پابندی میں کسی قسم کا استثنیٰ موجود ہے یا نہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت اور شہریت نے فوری طور سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ روئٹرز کے ذرائع نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر محدود مدت کے لیے افغان، پاکستانی اور کئی دیگر ممالک کے شہریوں کو عارضی طور پر نئے ویزا جاری کرنے بند کر دیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں اور بعض دیگر ممالک کے شہریوں کے نئے ویزوں کی درخواست پر کارروائی روک دی ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات سے اس بارے میں مزید معلومات طلب کی جارہی ہیں لیکن امکان ہے کہ اس فیصلے کا تعلق کورونا وائرس کی وبا سے ہو۔ پاکستانی وزارت خارجہ اور روئٹرز کے ذرائع کے مطابق اس نئی ویزا پابندی کا اثر پہلے سے جاری کیے گئے ویزوں پر نہیں ہوگا اور وہ متحدہ عرب امارات میں داخل ہوسکتے ہیں۔