کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) نقیب اللہ و ساتھیوں کے قتل کے مقدمے میں موبائل سی ڈی آر ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف کا سابق ایس ایس پی راؤ انوار اور ڈی ایس پی قمر سمیت 9 سے 10 افراد کی وقوعہ کے وقت جائے وقوعہ پر عدم موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 3 کے روبرو نقیب اﷲ و ساتھیوں کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت کے روبرو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر سمیت دیگر جبکہ تفتیشی افسر عابد قائم خانی بھی گواہوں کے ہمراہ پیش ہوئے۔ موبائل سی ڈی آر کے ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف سمیت 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ ایک گواہ کو استغاثہ کی جانب سے گیواپ کردیا گیا۔
انسپکٹر حنیف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مقابلے کا وقت 3 بجے سے 3 بجکر 20 منٹ کا تھا جبکہ پولیس افسران کی لوکیشن جائے وقوعہ کے موبائل ٹاور پر اس کے بعد کی آئی ہے۔ ایک ٹاور کی حدود کا وقت اور دوسرے ٹاور کی حدود کا وقت نوٹ کیا جاتا ہے۔ مقابلے کے وقت سابق ایس ایس راؤ انوار، ڈی ایس قمر سمیت 9 سے 10 افراد جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے۔
جیو فینسنگ رپورٹ کے مطابق یہ افسران مقابلے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے۔ موبائل سی ڈی آر کے مطابق سابق ایس ایس پی راؤ انوار کی لوکیشن مقابلے کے بعد اس ٹاور پر آئی جہاں پولیس مقابلہ ہوا تھا۔ سابق ایس ایس پی کی لوکیشن مقابلے کے وقت جو ریکارڈ پر آئی ہے وہ موونگ پوزیشن تھی۔
سی ڈی آر ایکسپرٹ انسپکٹر حنیف نے بیان میں کہا کہ ڈی ایس پی قمر کی 3 بجکر 8 منٹ کی لوکیشن رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کی آئی ہے۔ جائے وقوعہ پر پہنچنے کی لوکیشن ساڑھے 3بجے کے بعد کی ہے۔ ملزمان کے وکلا کی گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل کرلی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی۔