کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ہائی کورٹ نے پروین رحمٰن قتل میں ملزم عمران سواتی و دیگر کی درخواست ضمانت پر ٹرائل کورٹ سے کیس میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
ہائی کورٹ میں پروین رحمن قتل میں ملزم عمران سواتی و دیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی، کیس میں از سرنوتحقیقات کرنے والی ٹیم نے رپورٹ جمع کرادی۔
جے آئی ٹی رپورٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کاوئنٹر ٹیررازم بابر بخت کی جانب سے تیار کی گئی ہے جس میں کہاگیاکہ ابتدائی تفتیش کرنے والے افسراں نے کیس خراب کیا،بطور سزا انھیں نوکری سے فارغ کیا جائے، ڈی آئی جی جاوید عالم اوڈھواورایس پی آصف اعجازبھی غفلت میں برابرکے شریک ہیں۔
پولیس کے سینئر افسران کے خلاف کارروائی آئی جی سندھ کا صوابدیدی اختیارہے جن ملزمان کا ٹرائل ہورہا ہے وہ قتل میں ملوث ہیں، پروین رحمن کا قتل اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی زمین پر قبضہ کرنے کیلیے کیاگیا، ملزمان پشتون ہیں جبکہ پروجیکٹ کی سربراہ خاتون بہاری تھی ،ملزمان پشتون اورافغان آبادی میں خاتون کو برداشت نہیں کررہے تھے۔
قتل کے پیچھے بااثرافرادکے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے، پروین رحمنٰ نے اپنی زندگی میں بھی کسی با اثر شخص کا نام نہیں لیا تھا، پروین رحمن نے اپنی زندگی میں رحیم سواتی کا نام لیا تھا جو ان کا پڑوسی تھا، رحیم سواتی بھتہ خور اور لینڈ گریبر ہے جو اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتا تھا، رحیم سواتی کے خلاف بھتہ خوری ،زمینوں پرقبضے کے مقدمات بھی درج کیے جائیں۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ سے کیس میں پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔