امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر عبد اللہ المعلمی نے کہا ہے کہ امریکا کا حوثی ملیشیا کو ایک “دہشت گرد گروہ” قرار دینے پر غور ایک مثبت اقدام ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب میں شہری آبادی پر حملے ان کی دہشت گردانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔
المعلمی نے جمعرات کی شام کو العربیہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ یمن میں سعودی عرب اور شہریوں پر حوثیوں کے حملے اس گروہ کی دہشت گردی کی سوچ کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے ثابت کیا ہے کہ یہ “دہشت گرد ہیں۔” سفیر عبد اللہ المعلمی نے کہا کہ امریکا کی طرف سے حوثیوں کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کرنا ایک “منصفان” منطقی اقدام ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ حوثیوں کو ایک دہشت گرد تنظیم کے نامزد کرنے کے فیصلے پر قائم رہے گی۔
سعودی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب خطے میں ایران کے تباہ کن رویے کا مقابلہ کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ذرائع نے “واشنگٹن پوسٹ” کو بتایا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو اس ہفتے کے آخر میں حوثی ملیشیا کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پومپیو ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
“واشنگٹن پوسٹ” نے اطلاع دی ہے کہ حوثی ملیشیا کا دہشت گرد گروہ کے طور پر اعلان زیادہ سے زیادہ دباؤ پالیسی کے فریم ورک کا حصہ ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایرانی حکومت سے نمٹنے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہے۔