اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کے تجارتی خسارے میں رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران معمولی سا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق اس عرصے کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 9 ارب 70 کروڑ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران جولائی تا نومبر کے دوران یہ تجارتی خسارہ 9 ارب 50 کروڑ ڈالر تھا یعنی رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں اس میں دو اعشاریہ ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق درآمدات میں کچھ عرصے سے کمی دیکھنے میں آرہی تھی تاہم گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ان میں 20 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جو اس بات کی نشاندہی بھی کرتا ہے کہ ملک میں معاشی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔ رواں مالی سال میں جولائی تا نومبر کے دوران درآمدات میں ایک اعشاریہ تین فیصد یا 20 کروڑ 47 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ ادارے کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ کے دوران برآمدات سالانہ ہدف کے صرف 35 فیصد تک ہی پہنچ پائی ہیں جبکہ درآمدات میں کمی کا تخمینہ 4 اعشاریہ 8 فیصد یا 42 ارب 40 کروڑ کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
اگر ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لیں تو نومبر 2020 کے دوران تجارتی خسارہ گزشتہ سال نومبر 2019 کے مقابلے میں 7 اعشاریہ 9 فیصد بڑھا ہے یعنی گزشتہ برس نومبر میں یہ ایک ارب 90 کروڑ ڈالر تھا جبکہ اس سال نومبر میں تجارتی خسارہ دو ارب 10 کروڑ ڈالر رہا۔برآمدات آمدات کا جائزہ لیں تو اس سال اکتوبر کے مقابلے میں نومبر کے دوران ان میں 2 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ نظر آیا ہے اور نومبر کے دوران مجموعی طور پر 2 ارب 16 کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں۔
اس طرح نومبر کے دوران درآمدات اکتوبر کے مقابلے میں 8 اعشاریہ 2 فیصد بڑھ گئیں اور نومبر میں ان کی مالیت 4 ارب 20 کروڑ ڈالر رہیں یعنی ایک ماہ کے دوران درآمدات کی مالیت میں 30 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔