چاند کی سطح پر اترنے والی ایک چینی خلائی گاڑی نے وہاں سے حاصل کیے گئے پتھروں کے کئی نمونے ایک اوربٹر میں منتقل کر دیے ہیں۔ یہ عمل اس خلائی گاڑی کی چاند سے زمین پر واپسی کی تیاریوں کا حصہ ہے۔
یہ بات چینی خلائی ادارے کی طرف سے اتوار کے روز بتائی گئی۔ ایسا تقریباﹰ 45 برس بعد پہلی مرتبہ ہو گا کہ کوئی خلائی گاڑی چاند کی سطح سے حاصل کردہ نمونے لے کر زمین پر لوٹے گی۔
اس مشن کی کامیاب تکمیل کے ساتھ چین امریکا اور سابق سوویت یونین کے بعد دنیا کا ایسا تیسرا ملک بن جائے گا، جس کا کوئی خلائی مشن چاند کی سطح سے مادی نمونے جمع کر کے زمین پر لوٹا ہو۔
چینی میڈیا نے ملکی خلائی ادارے کے حوالے سے بتایا ہے کہ چینی مون لینڈر اتوار کے روز واپس چاند کے مدار میں چینی خلائی جہاز کے ساتھ جڑ گیا۔ روبوٹ بردار مون لینڈر ہفتے کی صبح چاند کی سطح پر اتر تھا اور اس نے پتھروں کے نمونے جمع کیے تھے۔ پتھروں کے ان نمونوں کا وزن دو کلوگرام بنتا ہے۔
مون لینڈر اب ان پتھروں کو لے کر واپس زمین پر لوٹے گا۔ چینی خلائی ادارے کے منصوبے کے مطابق نمونے واپس لانے والا کیپسول وسط دسمبر میں چین کے شمال میں داخلی منگولیا کے علاقے میں لینڈ کرے گا۔
یہ مشن اگر کامیاب رہا تو سن 1976 میں روسی سائنس دانوں کی جانب سے چاند کی سطح کے نمونے زمین پر کامیابی سے لے آنے کے بعد پہلی مرتبہ چاند کے پتھروں کے تازہ نمونے زمین پر لائے جائیں گے۔
چینی خلائی ادارے نے مون لینڈر کی چاند کی سطح پر اترتے وقت لی گئی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔
چین نے اپنے کئی خلائی مشنز کے منصوبے بنا رکھے ہیں جن میں مریخ کی جانب خلائی مشن کی روانگی اور نصف صدی بعد چاند کی سطح پر خلابازوں کو پہنچانے کا مشن بھی شامل ہے۔