ایران (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیل اور امریکا پر الزامات عاید کرنے کے بعد ایرانی عہدے داروں نے شمالی اوقیانوس ممالک کے فوجی اتحاد ‘نیٹو’ پر اپنے جوہری سائنسدان فخری زادہ کے قتل کا الزام عاید کیا ہے۔
ایران کی ایکسپیڈیسی کونسل کہا ہے کہ فخری زادہ کے قتل میں نیٹو کے ہتھیار استعمال ہوئے ہیں۔ ایران نے فخری زادہ کے قتل میں ملوث کچھ ملزمان کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ایکسپیڈیسی کونسل کے سکریٹری محسن رضائی نے بتایا کہ فخری زادہ کو مارنے کے لیے استعمال ہونے والا اسلحہ نیٹو کا تھا۔ رضائی نے دعوی کیا کہ جوہری سائنسدان کے قتل کی کوششیں کئی سالوں تک نامعلوم گروپوں کے ہاتھوں جاری رہیں۔ تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیل بیان نہیں کی۔
ایرانی عہدیدار نے مزید کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجیز ، نیٹو کے سائلینسر اور سمارٹ ہتھیاروں کے استعمال سے آخر کار دشمن ہمارے سائنسدان کوسیٹلائٹ سے نشانہ بنانے میں کامیاب رہے۔
ایرانی اسٹوڈنٹس نیوز ایجنسی نے منگل کے روز ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے مشیر حسین امیر عبد اللہیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے سب سے بڑے جوہری سائنسدان کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نیم سرکاری ایجنسی نے حسین امیر عبد اللہیان کے حوالے سے ایرانی العالم چینل کو بتایا ہے کہ اس قتل کے مرتکب عناصر جن میں سے کچھ کی شناخت سیکیورٹی سروسز نے کی تھی سزا نہیں بچ سکیں گے۔