اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر میں کورونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 46 ہزار سے زائد ہو گئی جب کہ ایک دن میں اس وائرس سے 56 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں 40 ہزار 202 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 59 لاکھ 06 ہزار 146 ہو گئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 3 ہزار 138 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے، اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 4 لاکھ 29 ہزار 280 ہوگئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں ایک لاکھ 89 ہزار 687، پنجاب میں ایک لاکھ 25 ہزار 250، خیبر پختونخوا میں 50 ہزار 762، اسلام آباد میں 33 ہزار 695، بلوچستان میں 17 ہزار 604، آزاد کشمیر میں 7 ہزار 517 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 765 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 46 ہزار 376 ہوگئی ہے، جن میں سے 2 ہزار 575 کی حالت تشویشناک ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 56 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 8 ہزار 603 ہو گئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 030 افراد نے کورونا کو شکست دے دی ہے جس کے بعد اس وبا کے خلاف جاری جنگ جیتنے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 301 ہو گئی ہے۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہو سکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلا کر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کر دیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہو جاتا ہے۔
پانی گرم کر کے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہو جاتا ہے۔