کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے بلڈر کے اغوا اور 15 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے میں ملوث ڈی ایس پی سعید آباد ان کے ڈرائیور اور گن مین سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا۔
2 دسمبر کو گلستان جوہرتھانے کے علاقے گلستان جوہربلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ سے بلڈرشعیب احمد صدیقی کو پولیس موبائل رجسٹریشن نمبر بی ڈی پی 149 میں سوار پولیس وردی میں ملبوس 4 افراد اورایک سفید ہنڈا سوک کاررجسٹریشن نمبراے ایچ این میں سوار3 نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا تھا اور بلڈرکے ہاتھوں میں ہتھکڑی اورآنکھوں پرپٹیاں باندھ کرلیے گئے تھے اوربلڈرکوایک کمرے میں بند کردیا تھا۔
پولیس وردی میں ملبوس ایک پولیس افسرنے اپنا تعارف اسسٹنٹ ڈائریکریٹرنیب کے نام سےکرتے ہوئے 1 کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا تاہم بلڈر کی جانب سے فوری ایک کروڑ کا بندو بست نہ کیے جانے کا کہا گیا جس پراغوا کاروں نے بلڈرکواس کا فون دیا اورکہاں کہ فوری رقم کا بندوست کرو جس پر بلڈر شعیب احمد صدیقی نے اپنے ایک دوست کو فون کال کی اورکہا کہ وہ مصیبت میں ہے اوراسے رقم کی ضرورت ہے جس پردوست نے کہا وہ صرف 10لاکھ روپے دے سکتا ہے۔ اغوا کاروں نے بلڈرکے دوست کورقم لیکرپہلے سہراب گوٹھ اور پھرسبزی منڈی کے قریب بلایا اوربلڈرکوجھاڑیوں میں چھپا کراس پر کپڑا ڈال دیا اور زبردستی 6 اسٹامپ پیپرزپرانگوٹھے کے نشان اور دستخط لے لیے اغوا کاروں نے بلڈرکے دوست سے رقم کا پیکٹ لیا اور بلڈر کووہیں چھوڑ دیا۔
7 دسمبرکوپولیس افسرجو کہ اپنے آپ کو نیب افسر بتا رہا تھااس نے دوبارہ بلڈرکو فون کال کی اور5لاکھ روپے لیکرنارتھ ناظم آباد فائیو اسٹارچورنگی آنے کوکہا جس پربلڈر رقم لیکراغوا کاروں کے بتائے ہوئے مقام پر پہنچا جہاں پولیس افسرنے بلڈر سے رقم لی اوراسٹیمپ پیپر دیئے بغیر موقع پر سے فرار ہوگئے۔
بلڈر کواغوا کرکے15 لاکھ روپے تاوان وصول کرنے کا مقدمہ 9 دسمبرکوگلستان جوہرتھانے میں درج کیا گیا اورتفتیش اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کو منتقل کردی گئی ۔ دوران تفتیش معلوم ہوا کہ بلڈر شعیب احمد صدیقی کواغوا کرنے کے بعد ڈی ایس پی سعید آباد راشد اقبال کے دفترمیں رکھا گیا تھا اوراغوا کی واردات میں پولیس موبائل بھی ڈی ایس پی راشد کی استعمال ہوئی جس پراے وی سی سی پولیس نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے ڈی ایس پی سعیدآباد راشد اقبال ان کے ڈرائیور ہیڈ کانسٹیبل ناصراورگن مین کانسٹیبل عامر تنولی کو گرفتارکرلیا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل عبداللہ احمد نے ایکسپریس کو بتایا کہ بلڈر شعیب احمد صدیقی کے اغوا میں ملوث اب تک 6 افراد کو گرفتارکیا جا چکا ہے جن میں ڈی ایس پی سعیدآباد راشد اقبال ان کے ڈرائیور ہیڈ کانسٹیبل ناصراورگن مین کانسٹیبل عامر تنولی شامل ہے جبکہ بلڈرکے اغوا میں دیگر ملزمان بھی ملوث ہیں جن کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ بلڈر کے اغوا میں ڈی ایس پی سعید آباد راشد اقبال کا بیٹا رافد بھی ملوث ہے جس کی گرفتاری کے لیے کوشش کی جا رہی ہیں، گرفتارملزمان سے اب تک تاوان کے لیے وصول کیے جانے والی رقم اتنا زیادہ برآمد نہیں کی جا سکی ہے، امید ہے رافد کی گرفتاری کے بعد تاوان کی رقم بھی برآمد کر لی جائے گی۔
دوسری جانب ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف کی سربراہی میں تین رکن کمیٹی جس میں ڈی آئی جی ویسٹ عاصم خان اور ایس ایس پی اے وی سی سی عبداللہ احمد شامل ہیں بلڈر کے اغوا کے مقدمے کی تحقیقات بھی کر رہی ہے۔