سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے کہا ہے کہ کرونا کی وبا نے پوری دنیا کی طرح سعودی عرب کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ سعودی عرب کے باشندوں اور ملک میں مقیم غیرملکیوں کی صحت وسلامتی کاتحفظ ان کی اولین ترجیح ہے۔
بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس سے خطاب میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ کرونا وبا نے عالمی معیشت کو متاثر کیا ہے۔ یہ سال عالمی تاریخ کا ایک مشکل سال رہا ہے۔ انہوںنے کرونا سے فوت ہونے والے شہری کو 5 لاکھ ریال کی رقم فراہم کرنے کا حکم دیا۔
شاہ سلمان نے اس بات پر زور دیا کہ ویژن 2030 نے شہریوں اور معیشت پر منفی اثرات کو کم کیا ہے۔ انہوں نے بجٹ منصوبوں پر موثر طریقے سے عمل درآمد پر زور دیا۔
شاہ سلمان نے کہا کہ ہم نے وبا کے اثرات کو محدود کرنے اور شہریوں کی ملازمتوں کے تحفظ کے لیے کام کیا ہے۔آئندہ بھی ہم ملازمتوں کو بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔ سال 2020ء کے دوران محصولات کی مالیت 770 ارب ریال رہی جب کہ اصل اخراجات 1068 ارب ریال ہوئے۔ جو 2020 کے دوران بجٹ خسارہ 298 ارب ریال رہا جو کہ جی ڈی پی کا 12 فیصد ہے۔
سعودی عرب میں عوامی قرضوں کا حجم 2020 میں جی ڈی پی کا 34 فی صد ریکارڈ کیا۔ ابتدائی تخمینے کے مقابلے میں سعودی 2020 کے بجٹ میں اخراجات میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ 2020 میں منظور شدہ بجٹ پر 159 ارب ریال تھیں۔