امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ہالی وڈ کے سپر اسٹار اور معروف ایکشن ہیرو ٹام کروز فلم ‘مشن امپاسیبل 7’ کی شوٹنگ کے دوران ماسک نہ پہننے پر مسلسل خبروں میں ہیں۔
گذشتہ دنوں ٹام کروز کی جانب سے فلم کے عملے کو ڈانٹنے کی ایک آڈیو سامنے آئی تھی جس کے بعد ایک اور واقعے میں ٹام کروز کے ڈانٹنے اور غصہ ہونے پر عملے کے 5 افراد کام چھوڑ گئے تھے جس کے بعد سے فلمی دنیا میں مختلف ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے امریکی اداکارہ لیہ ریمینی نے ماسک اور کورونا ایس او پیز پر ٹام کروز کی سختی کے حوالے سے تمام واقعات کو ڈرامہ اور مشہوری کا طریقہ قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں ریمینی کا کہنا تھا کہ ٹام کروز اور ان جیسے دیگر افراد جو سائنٹولوجی (ایک نیا مذہب) پر یقین رکھتے ہیں وہ بیماریوں کو تسلیم ہی نہیں کرتے۔
اداکارہ کا کہنا تھاکہ اس لیے ٹام کروز ‘مشن امپاسیبل 7’ کے عملے اور ان کے گھر والوں کی صحت کے لیے فکر مند نہیں بلکہ انہوں نے یہ سب مشہوری کے لیے کیا ہے اور ٹام کروز کے نزدیک خاندانی اقدار بھی کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لیک ہونے والی آڈیو سب ایک ڈرامہ تھا اور یہ سب باقاعدہ منصوبے کے مطابق کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلم مشن امپاسیبل 7 کی شوٹنگ کے دوران ایکشن ہیرو ٹام کروز کو جو ماسک پہنے دیکھا گیا ہے اس کی تجویز امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور پری ونشن کی جانب سے بھی نہیں دی گئی ہے جس پر بھی انہیں تنقید کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وہ ماسک جو ٹامم کروز پہن رہے ہیں وہ کورونا وائرس کے بچاؤ کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوتا اور اسے پہننے کے باوجود بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ ممکن ہے۔
خیال رہے کہ یہ فلم ٹام کروز کی ایکشن سیریز ‘مشن امپاسیبل’ کی ساتویں فلم ہے اور اس فلم کو 19 نومبر 2021 کو پیش کرنے کا منصوبہ ہے تاہم کورونا کے باعث اسے وقت پر مکمل کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے، اس سے قبل اٹلی میں شوٹنگ کے دوران عملے کے 12 افراد میں کورونا مثبت آنے کے بعدکام روکنا بھی پڑا تھا۔