لندن (اصل میڈیا ڈیسک) برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم دریافت کی گئی ہے۔ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم نوجوانوں کو بھی شدید متاثر کر رہی ہے اور یہ ستر فیصد تک دوسروں تک پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
جنوبی افریقہ کے وزیر صحت سویلنی مخیز کا کہا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیچھے کورونا وائرس کی نئی قسم 501.V2 کارفرما ہو سکتی ہے۔ جنوبی افریقی ڈاکٹروں کے مطابق دوسری لہر نے بڑی تعداد میں نوجوانوں کو متاثر کیا ہے اور متاثرہ نوجوانوں کو بھی سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب برطانیہ میں بھی محققین نے بالکل اسی طرح کی کورونا وائرس کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے۔ برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ کورونا وائرس کی اسی نئی قسم کی وجہ سے ہوا ہے۔
کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد برطانوی حکومت نے سخت اقدامات کیے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے مطابق کورونا کی نئی قسم ستر فیصد تک دوسروں تک پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
لندن اور انگلینڈ کے جنوب مشرقی علاقوں کے رہائشیوں کو کرسمس کے بعد بھی اپنے رشتہ داروں یا کسی دوسرے کے گھر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ تاہم کھلی فضا میں کسی دوسرے شخص سے ملنے کی اجازت ہو گی۔
متاثرہ علاقوں میں اتوار کے رات سے کسی بڑی مجبوری میں ہی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہو گی۔ اشیائے خوراک کے علاوہ تمام دکانیں بند رہیں گی۔
کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے کے بعد ہالینڈ نے برطانوی پروازوں کی ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ابتدائی طور پر برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر یہ پابندی یکم جنوری تک نافذ کی گئی ہے۔
کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے پر کئی دیگر یورپی ملک بھی پریشان ہیں اور انہیں خطرہ ہے کہ نیا وائرس مزید افراد کو موت کے منہ میں دھکیل سکتا ہے۔