ایران اور اس کے اتحادیوں کا منہ توڑ جواب دیں گے: اسرائیل

Israeli Army

Israeli Army

تل ابیب (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی فوج نے ایران اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ تل ابیب کے مفادات پر کسی بھی حملے کے بارے میں انتہائی غیر معمولی ردعمل کا اظہار کیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایرانی حملے کے رد عمل کی سطح اور تمام منصوبے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

یہ انتباہ 3 جنوری 2020 کو بغداد میں امریکی آپریشن میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے ایک سال گزرنے سے چند روز پہلے سامنے آیا ہے۔

دو ہفتے قبل امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میک کینزی نے کہا تھا کہ تہران کےبغیر ایرانی ملیشیا کی طرف سے کوئی بھی کارروائی باعث تشویش ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے ان گروہوں کو جدید اسلحہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے یہ وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران محسن فخری زادہ کے قتل سے شرمندہ ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ایران اسرائیل پر حملہ کرکے جواب دے گا۔

3 دسمبر کو ایرانی میڈیا نے اطلاع دی کہ ممتاز ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار اسرائیل میں بنایا گیا تھا۔

ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے عہد کیا کہ فخری زادہ کے قتل کےجواب میں ہمارا ردعمل ناگزیر ہے جبکہ ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک فخری زادہ کو قتل کرنے والوں کے خلاف کوئی نرمی نہیں برتے گا۔

27 نومبر کو ایران نے اپنے پراسرار جوہری سائنسدان کی تہران میں ایک حملے میں ہلاکت کا اعتراف کیا تھا۔ فخری زادہ بہت کم میڈیا میں سامنے آئے۔ نیم سرکاری نیوز ایجنسی “تسنیم” نے اطلاع دی ہے کہ ایک مسلح شخص نےفخری زاہ کی کار کے قریب سے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فخری زادہ کے ایک محافظ کو چار بار گولی ماری گئی تھی اور یہ کہ اس سائنس دان کو ہیلی کاپٹر کے ذریعہ تہران سے تقریبا 70 کلومیٹر مشرق میں واقع دماوند میں آبسر شہر کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ اسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔