کوئٹہ (اصل میڈیا ڈیسک) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر باڑ کا منصوبہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے اور باڑ کا منصوبہ ماسٹر پلان کا حصہ بتاکر غلط بیانی کی جا رہی ہے۔
بی این پی کے مرکزی رہنماء ایم پی اے گوادر میر حمل کلمتی اور پی ڈی ایم کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کلب گوادر میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ راتوں رات باڑ لگا کر ساحل گوادر کو بلوچستان سے جدا کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہے، باڑ کے منصوبے کی بھر پور سیاسی مزاحمت کی جائے گی۔
سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ گوادر میں باڑ لگانے کا منصوبہ مشرف دور میں گوادر کو وفاق کا زیر انتظام علاقہ قرار دینے کی کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دور میں سیاسی اور جمہوری مزاحمت دیکھ کر وفاق نے یہ منصوبہ ترک کر دیا لیکن اس پر دوبارہ عمل درآمد کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر سے زیادہ اسلام آباد اور کوئٹہ سمیت دیگر بڑے شہر حساس ہیں لیکن وہاں پر باڑ لگانے کی ضرورت پیش نہیں آرہی، اب یہ شوشہ چھوڑا گیا ہے کہ باڑ ماسٹر پلان کا حصہ ہے لیکن اس حوالے سے حکام غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ باڑ کے خلاف عنقریب پی ڈی ایم کا مرکزی جلسہ گوادر میں منعقد کیا جائے گا۔