ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی عدلیہ کے سربراہ ( چیف جسٹس) ابراہیم رئیسی نے خبردار کیا ہے کہ سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے قاتل روئے زمین پر محفوظ نہیں ہوں گے۔
وہ جمعہ کو تہران یونیورسٹی میں قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔انھوں نے بھی ایران کی دوسری اعلیٰ قیادت کی طرح امریکا کے خلاف دھمکی آمیز بیانات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ ’’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی انصاف سے کوئی استثنا حاصل نہیں ہے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’ انھیں (صدر ٹرمپ کو) سخت انتقام کا نشانہ بنایا جائے گا،اب تک جو کچھ سامنے آیا ہے ، وہ تو صرف اس کے اشارے ہیں۔ یہ کوئی فرض نہ کرلے کہ وہ صدر امریکا ہے ،مگروہ بظاہر قاتل ہے یا اس نے قتل کا حکم دیا ہے تو اس کو انصاف سے استثنا مل جائے گا،ایسا کبھی نہیں ہوگا۔‘‘
ابراہیم رئیسی نے اسی دھمکی آمیز لہجے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ’’جن لوگوں کا اس قتل اور جرم میں ہاتھ کارفرما ہے،وہ اس سرزمین پر محفوظ نہیں ہوں گے۔‘‘
جامعہ تہران میں منعقدہ برسی کی اس تقریب میں ایران کے اعلیٰ عہدے داروں کے علاوہ شام ، عراق ، لبنان اور یمن سے تعلق رکھنے والی اتحادی تنظیموں اور ملیشیاؤں کے نمایندے بھی موجود تھے۔انھوں نے بھی قاسم سلیمانی کو اپنے اپنے انداز میں خراج عقیدت پیش کیا ہے اور ان کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے اعلانات کیے ہیں۔
ان کے جانشین اسماعیل قاآنی نے تقریب میں اپنی تقریر میں کہا کہ ’’مقتول قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ کہیں بھی اور کسی بھی طرح لیا جاسکتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آپ(امریکا) کے گھر کے اندرلوگ موجود ہوں اور وہ آپ کے جرم کا جواب دیں۔‘‘
قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے آبائی شہر کرمان میں بھی آیندہ دنوں میں ایک تقریب منعقد ہوگی۔انھیں اسی شہر میں دفن کیا گیا تھا۔
ایران کی بیرون ملک فوجی کارروائیوں کی ذمے دار القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ایران کی حمایت یافتہ عراق کی شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس تین جنوری 2020ء کو امریکا کے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
ایرانی لیڈرمقتول قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے دھمکی آمیز بیانات جاری کرتے رہتے ہیں۔قبل ازیں ایرانی صدر حسن روحانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ’’مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے گا۔انھیں ہلاک کرنے والے ’’جرائم پیشہ افراد‘‘ کا کڑا انتقام منتظر ہےاورامریکا اور اسرائیل کی مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔‘‘