اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اسلام آباد میں اینٹی ٹیررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کا معاملہ مشکوک ہو گیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق پولیس کو رات کو کال موصول ہوئی تھی کہ گاڑی سوار ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے ہیں، اے ٹی ایس پولیس نے کالے شیشوں والی مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق پولیس نے گاڑی نہ روکنے پر ٹائروں پر فائر کئے، بدقسمتی سے دو فائر گاڑی ڈرائیور کو لگے جس سے اس کی موت ہو گئی۔
آئی جی اسلام آباد نے واقعےکانوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے ٹیمیں تشکیل دیدیں۔
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ وقوعہ میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا، قانون ہاتھ میں لینے والے کسی شخص کومعاف نہیں کیا جائے گا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ وقوعہ کی تحقیقات جاری ہے، حقائق سامنے آنے پر کارروائی ہو گی۔
اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان اسامہ ندیم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس کے مطابق اسامہ کے جسم پر 6 گولیاں لگیں۔
ترجمان پمز اسپتال وسیم خواجہ کے مطابق اسامہ ندیم کی چھاتی،کمر اور سر پر فائر لگے جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔
ایس پی انڈسٹریل ایریا زبیر شیخ کا کہنا ہے کہ پانچ پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی میں انسداد دہشت گردی اور قتل کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔