دمشق (اصل میڈیا ڈیسک) شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوبی علاقے الکسوہ میں مبینہ ایرانی مراکز پرتازہ اسرائیلی بمباری کی اطلاعات ملی ہیں۔ ذرائع کےمطابق دمشق کی فضا زور دار دھماکوں سے گونج اٹھی۔ یہ بمباری ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کے دورہ شام کے 48 گھنٹے کے اندر اندر کی گئی ہے۔ تاہم اس کے نتیجے میں ہونےوالے جانی اور مالی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔
شام کے سرکاری ٹی وی چینل پرنشر ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی طیارں نے متعدد اہداف پر بمبار کی ہے۔ بدھ کی شام ہونے والا یہ حملہ 10 روز میں اس علاقے میں اسرائیل کا تیسرا حملہ ہے۔ شامی فوج کے منحرف اہلکاروں کا کہنا ہے کہ بمباری میں پاسداران انقلاب کے مراکز اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
شام کی سرکاری فوج کے ترجمان نے بتایا کہ دمشق کے قریب میزائلوں سے متعدد عسکری اہداف پر نشانہ بنایا گیا۔ یہ میزائل شام کی وادی گولان سے گذر کر اس علاقے میں گرے۔ شام کی سرکاری ٹی وی پر اس بمباری کے نتیجے میں لگنے والی آگ دکھائی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ متعدد عمارتوں میں آگ بھڑک رہی ہے۔
تازہ انٹیلی جنس ذرائع اور فوج کےمنحرفین کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران شام کے جنوبی، وسطی اور مشرقی علاقوں میں جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں سے بیشتر ایرانی ملیشیائوں کے مراکز شام ہیں۔
عسکری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران شام میں ایرانی ٹھکانوں اور ایرانی ملیشیائوں کے مراکز پر اسرائیلی بمباری میں شدت آئی ہے۔
شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ‘سیرین آبزر ویٹری’ کے مطابق تازہ بمباری میں دمشق کے قریب ایران اور حزب اللہ کے وفادار گروپوں کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم ان کی تعداد کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
المرصد کے مطابق السویدا کے قریب الدور کے مقام پر راڈار بریگیڈ کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر عمارتیں تباہ ہوئی ہیں اور جانی نقصان ہوا ہے۔