ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب نے اپنی تازہ فوجی مشقوں کے دوران اپنے جدید ترین اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا۔ سیٹلائٹ نے ایران کے اس فوجی اڈے کی نشاندہی کردی ہے جس سے یہ میزائل داغا گیا تھا۔
انٹیل لیب ویب سائٹ کے مطابق کل ہفتے کے روز پاسداران انقلاب کی مشقیں اختتام پذیر ہونے سے قبل ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا۔ یہ میزائل جنوب مغربی ایران کے مسجد سلیمان فوجی اڈے سے داغا گیا۔ سیٹلائٹ سے ملنے والی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ ایران نے مسجد سلیمان اڈے کے قریب ایک زیرزمین پلانٹ قائم کررکھا ہے جس میں مشکوک نوعیت کی اشیا تیار کی جا رہی ہیں۔
سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسجد سلیمان اڈے کے قریب اسلحہ کے گودام، کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل لانچنگ بیس مضبوط دیواروں کے اندر قلعہ بند عمارت اور سرنگیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
سائٹ کے مطابق اڈے پر سرنگ کے داخلی راستے کے قریب کنکریٹ کی بنیادوں کی موجودگی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تعمیراتی کام مکمل ہونے کو ہے۔
پاسداران انقلاب کی نیوز کی “سپاہ نیوز” ویب سائٹ کے مطابق ایران نے ہفتہ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے 1،800 کلومیٹر کے فاصلے سے اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغے اور مشقوں کے اختتام پر بحر ہند میں مخصوص اہداف کو تباہ کر دیا۔
وسطی ایران کے صحرا میں جُمعہ کے روز سے شروع کی گئی “گریٹ میسنجر” مشقوں میں بمبار ڈرون طیاروں، زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں اور زمین سے سمندر میں مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات کیے گئے۔
ایران نے سہ رخی سائز والے ڈرونز کی نمائش کی جن کے بارے میںخیال کیا جاتا ہے کہ ستمبر 2019ء کو سعودی عرب میں بقیق اور حریص میں آرامکو کمپنی کی تیل کی تنصیبات پر حملوں میں یہی ڈرون استعمال کیے گئے تھے۔