یو اے ای (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں گذشتہ 24 گھنٹے میں کووِڈ-19 کے 3471 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے اور پہلے سے اس مہلک وائرس کا شکار چھے مریض وفات پا گئے ہیں۔
یو اے ای کی وزارتِ صحت کے مطابق حال ہی میں کووِڈ-19 کا شکار ہونے والے مزید 2990 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔
اماراتی حکام کے مطابق ملک میں یکم جنوری کے بعد سے کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافہ جاری ہے۔اس کے ساتھ ملک میں ویکسی نیشن کی مہم بھی زورشور سے جاری ہے اور شہریوں اور مکینوں کو مفت کووِڈ-19 کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔
اب تک یواے ای میں اسرائیل کے بعد سب سے زیادہ تعداد میں افراد کو کرونا وائرس کی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔یو اے ای میں اب تک 18 لاکھ 80 ہزار افراد کو ویکسین کے انجیکشن لگائے جاچکے ہیں۔
وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ صرف اتوار کو کووِڈ-19 کی 84852 کی خوراکیں تقسیم کی گئی تھیں۔اس طرح یو اے ای میں ہر 100 افراد میں 19۰04 فی صد کو ویکسین کے انجیکشن لگائے جاچکے ہیں۔
یو اے ای کے وزیراعظم اور حاکمِ دبئی شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے گذشتہ منگل کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ’’ویکسین لگوانا ہر فرد کی ذمے داری ہے تاکہ افراد، خاندان اور معاشرے کی صحت کا تحفظ کیا جاسکے۔‘‘
اس خلیجی عرب ملک میں شامل سات امارتوں میں ویکسین لگانے کے لیے خصوصی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔یو اے ای کے مکین اور شہری دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کی ایپ یا اس کے ٹال فری نمبر 800342 کے ذریعے ویکسین لگوانے کے لیے اپنے ناموں کا اندراج کراسکتے ہیں۔
اماراتی حکام نے لوگوں پر زوردیا ہے کہ وہ کووِڈ-19 وائرس سے بچاؤ کے لیے رضاکارانہ طور پر ویکسین لگوائیں۔واضح رہے کہ یو اے ای میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بیشتر پابندیاں ختم کی جاچکی ہیں لیکن سماجی فاصلہ اختیار کرنے اور عوامی مقامات پر ماسک پہننے کی پابندی برقرار ہے۔
یواے ای میں چین کے قومی دواساز گروپ سائنو فارم کی تیارکردہ ویکسین شہریوں اور مکینوں کو لگائی جارہی ہے۔البتہ امارت دبئی میں امریکا کی دواساز کمپنی فائزر کی جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کے اشتراک سے تیار کردہ ویکسین لگائی جارہی ہے۔ان کے علاوہ روس کی تیارکردہ ویکسین سپوتنک پنجم کی بھی آزمائشی جانچ کی جارہی ہے۔ اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ وہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی قریباً 99 لاکھ آبادی میں سے 50 فی صد کو ویکسین لگانا چاہتے ہیں۔