انڈونیشیا (اصل میڈیا ڈیسک) انڈونیشیا میں ایک سرکاری ذمے دار نے آج بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ ایرانی تیل بردار بحری جہاز کا عملہ تیل اسمگل کر رہا ہے اور جہاز کی شناخت کو چھپا رہا ہے۔ اس سے قبل انڈونیشیا کی ساحلی پولیس نے اتوار کے روز دو تیل بردار جہازوں کو ضبط کرنے کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں ایک جہاز پر ایران اور دوسرے پر پاناما کا پرچم تھا۔
ذمے دار نے واضح کیا ہے کہ انڈونیشی حکام نے ایرانی پرچم بردارMT Horse اور پانامائی پرچم بردار جہازMT Freya کے عملے کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ دونوں جہاز جزیرہ باٹام جا رہے تھے۔ کارروائی میں 36 ایرانیوں اور 25 چینیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ دونوں جہازوں کی دستاویزات لے لی گئی ہیں۔
انڈونیشی ذمے دار نے انکشاف کیا کہ دونوں جہازوں نے تیل کی غیر قانونی منتقلی کے سلسلے میں پانی کارروائیوں پر پردہ ڈالے رکھا۔ اس دوران ضابطے کی متعدد خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا۔ ان میں قومی پرچموں کو نہ لہرانا، جہازوں کے ڈھانچوں پر تحریر ناموں کو ڈھانپ دینا، پہچان کے نظام کو بند کر دینا اور غیر قانونی طور پر لنگر انداز ہونا شامل ہے۔
ادھر ایرانی سرکاری ٹی وی نے مذکورہ تیل بردار جہاز کے حراست میں لیے جانے کی خبر اضافی تفصیلات کے بغیر نشر کی۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز بتایا تھا کہ ان کے ملک نے انڈونیشیا سے اس تیل بردار جہاز کے تحویل میں لیے جانے کی تفصیلات طلب کی ہیں جس پر ایرانی پرچم لہرا رہا تھا۔