فرانس (اصل میڈیا ڈیسک) فرانس کے صدر عمانوایل ماکروں نے کہا ہے کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب کو بھی شامل کیا جائے گا۔
ماکروں نے کہا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات بہت سخت ہوں گے۔ اس سے سعودی عرب سمیت ایٹمی معاہدے میں خطے میں دوسرے ہمارے اتحادیوں کو شامل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔
ماکروں نے زور دیا کہ ایران کے جوہری معاملے پر ہونے والی کسی بھی پیش رفت کو خطے کے ممالک کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ایران کے ساتھ تہران کے جوہری معاملے پر بات چیت میں سعودی عرب کی شمولیت ضروری ہے۔
فرانسیسی صدر نے مزید کہا سنہ 2015ء والی غلطیاں اب نہیں دہرائی جانی چاہئیں۔ پانچ سال قبل ہونے والے مذاکرات میں علاقائی طاقتوں کو مذاکرات سے خارج کردیا گیا تھا۔
ماکروں نے متنبہ کیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے بہت کم وقت بچا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صدر ماکروں نے کہا کہ میں عن قریب لبنان کا تیسرا دورہ کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانس لبنان میں حکومت کی تشکیل میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔