لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ ملک کو مغلیہ سلطنت کی طرح چلانے والے اشرافیہ کے خلاف علم بغاوت بلند کیا جائے۔
سرگودھا کے کمپنی باغ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ملک پر قابض اشرافیہ نے نظریہ پاکستان اورتحریک پاکستان کے قائدین سے غداری کی اور گزشتہ سات دہائیوں سے عوام کا استحصال کر رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ اس بوسیدہ نظام سے بغاوت کی جائے، عوام کو اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام جان لیں ان کے ووٹ میں ملک کی تقدیر ہے، پاکستان کے مسائل کا حل ایک پائیدار اسلامی جمہوری معاشرہ کے قیام میں مضمر ہے، عوام کو اس منزل کے حصول کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دینا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہےہیں جب کہ عوام ذہنی کرب سے گزر رہے ہیں، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی سیاست سے الگ رہنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کہ دونوں کے ایجنڈے میں عوام کی فلاح و بہبود شامل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی آپس کی لڑائی میں عوام کا براحال ہو گیا ہے، مہنگائی کا جن بے قابوہو گیا ہے، لاکھوں کی تعداد میں پڑھے لکھے لوگ روزگار کی تلاش میں ڈگریاں لے کر گھوم رہے ہیں، پاکستانی کرنسی کی قدر تمام پڑوسی ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، سودی نظام نے معیشت کو جکڑا ہوا ہے، ملک قرضوں کی دلدل میں بری طرح دھنس چکا ہے، صحت، تعلیم، زراعت، صنعت سب کچھ تباہی کے دہانے پر ہے لیکن وزیراعظم کو ان تمام حقائق کا ادراک نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ غریب آٹا، چینی اور پیٹرول کی بات کرتا ہے مگر وزیراعظم نے کسی کو این آر اونہیں دوں گا کی گردان لگا رکھی ہے، حکمران خود این آر او کی وجہ سے کرسی اقتدار پر براجمان ہیں وہ کسی اور کو کیا این آر او دیں گے، عوام کو گورنر ہاﺅسز میں یونیورسٹیاں بنانے، صحت اور تعلیم کے شعبہ میں انقلاب لانے کے نام پر دھوکا دیا گیا، حکومت نااہل ہے اور اس کے پاس مسائل کے حل کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ملک کو مغلیہ سلطنت کی طرح چلانے والے اشرافیہ کے خلاف علم بغاوت بلند کیا جائے، جماعت اسلامی واحد آپشن ہے اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ سے ہی عوام کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔