ٹورینٹو (اصل میڈیا ڈیسک) صرف ایک ٹی شرٹ پر پیدا ہونے والا تنازع چین اور کینیڈا کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے بیجنگ میں کینیڈا کے سفارت خانے کے عملے میں شامل ایک ملازم کی جانب سے ایک ایسی ٹی شرٹ آرڈر پر منگوانے کی وجہ سے باقاعدہ احتجاج کیا ہے جس پر کورونا وائرس کے حوالے سے چین کو دوش دینے کا تاثر ملتا ہے اورچینی حکام کے مطابق اس ٹی شرٹ کے ذریعے وبا کے مقابلے میں چینی اقدامات کا مذاق اُڑایا گیا ہے۔
منگل کو چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کینیڈا کی حکومت پر واضح کردیا ہے کہ وہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کرکے ہمیں اس کے نتائج سے آگاہ کرے۔
اس تنازع کا آغاز اس طرح ہوا کہ چین کے سوشل میڈیا پر ایک تصویر گردش کرنے لگی جس میں دکھایا گیا کہ کینیڈا کے سفارتی عملے میں شامل ایک شخص ایسی ٹی شرٹ آرڈر کررہا ہے جس پر چمگادڑ بنا ہوا ہے۔ اس تصویر کو کورونا وائرس کے ووہان سے آغاز کے بارے میں اس تھیوری کی جانب اشارہ سمجھا گیا کہ وہاں جانوروں کی ایک مارکیٹ میں فروخت ہونے والے چمگادڑوں سے یہ وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا۔
تاہم کینیڈا کے میڈیا نے وضاحت کی ہے کہ ٹی شرٹ پر چمگادڑ کی شکل نہیں بلکہ انگریزی حرف تہجی ڈبلیو لکھا ہوا ہے جو کہ نیویارک کے ایک ہپ پاپ گروپ ’’وو تانگ‘‘ کا نشان ہے۔
خیال رہے کہ دو برس قبل کینیڈا میں چینی موبائل کمپنی ہواوے کے بانی کی بیٹی اور اعلیٰ افسر مینگ وانژو کی گرفتاری کے باعث دونوں ممالک کے مابین تعلقات تلخی کا شکار ہیں۔ مینگ پر امریکا میں جعل سازی کے مقدمات قائم کیے گئے تھے اور اس کے بعد سے وہ کینیڈا میں زیر حراست ہے۔ چین کینیڈا سے مینگ کی رہائی کا بارہا مطالبہ کرچکا ہے۔
مینگ کی گرفتاری کے بعد چین نے ردعمل میں کینیڈا کی کئی کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا اور چین میں کینیڈا کی کئی درآمدات پر بھی پابندی عائد کردی ۔حال ہی میں منشیات اسمگل کرنے والے کینیڈین باشندے کو چین میں سزا بھی سنا ئی گئی۔