اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان گتھم گتھا ہوگئے جب کہ ایوان میں دھکم پیل کی وجہ سے کئی ارکان گر پڑے۔
قومی اسمبلی کےاجلاس میں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کی جانب سے سابقہ حکومتوں پر تنقید کیے جانے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا جس سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
عمر ایوب نے چیلنج دیا کہ اپوزیشن میں سے کوئی الیکشن لڑنا چاہتا ہے تو میرے حلقے سے لڑے، میں مسلم لیگ (ن) کو 40 ہزار ووٹوں سے ہرا کر اسمبلی پہنچا ہوں۔
وفاقی وزیر کے بیان پر اپوزیشن کے تمام ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور شدید احتجاج کیا، اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور ڈائس بجاتے رہے جس سے ایوان میں شدید شور شرابا ہوا اور کان پڑی آواز بھی سنائی نہ دی۔
اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، ’گو عمران گو ‘ اور آٹا مہنگا روٹی مہنگی کے نعرے مارے۔
اپوزیشن کی ہلڑ بازی کے دوران قومی اسمبلی میں متعدد ارکان دھکم پیل کی وجہ سے گر پڑے جب کہ اپوزیشن رکن سید نوید قمر نے ڈپٹی اسپیکر کا مائیک اتار دیا۔
اسپیکر ڈائس کے سامنے حکومتی اور اپوزیشن ارکان گتھم گتھا ہوگئے جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی نماز ظہر کے لیے معطل کر دی۔