عالمی ادارہ صحت: ہمیں کوئی ثبوت نہیں ملا

China Wuhan

China Wuhan

چین (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کے وفد نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے ووہان کی گوشت کی منڈی سے پھوٹنے کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ملا۔

چین کی خبر رساں ایجنسی شین ہوا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے وفد سے روسی ماہر ولادی میر دیدکوف نے کووِڈ۔19 کی جڑ کے بارے میں ایک نیا بیان جاری کیا ہے۔

دیدکوف نے کہا ہے کہ گوشت کی منڈی میں کسی وباء کے پھیلاو کے لئے ضروری تمام شرائط موجود ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وائرس وہاں سے پھوٹا ہے۔

انہوں نے کووِڈ۔19 کے ووہان وائرولوجی انسٹیٹیوٹ لیبارٹری سے پھیلنے سے متعلقہ دعووں کی بھی تردید کی ہے۔

دیدکوف نے کہا ہے کہ لیبارٹری تمام ضروری سامان سے لیس ہے وہاں سے کسی وائرس کے پھوٹنے کا تصور بھی میرے لئے محال ہے۔

واضح رہے کہ ووہان لیبارٹری کو سال 2002۔2003 میں سارس وباء کے بعد چمگادڑوں کے کورونا وائرس کی جنیاتی معلومات کے آرکائیو کے طور پر قائم کیا گیا تھا اور کورونا وباء پھیلنے کے بعد سے یہ دعوی کیا جا رہا تھا کہ “کووِڈ۔19 کو اس لیبارٹری میں مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا اور وائرس غلطی سے لیبارٹری سے باہر پھیل گیا ہے”۔

چینی حکام نے مذکورہ دعووں کی تردید کی اور کووِڈ۔19 کے کسی دوسرے ملک سے پھوٹنے اور فریز بحری غذائی مصنوعات کے ذریعے چین پہنچنے کے غیر مصدقہ دعوے پیش کئے تھے۔