اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیر اعظم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے متعلق کیس کے فیصلے کی کاپی طلب کرلی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھا گیا ہے جس میں معزز جج نے کہا ہے کہ حیران ہوں مجھے ابھی تک آرڈر کی فائل موصول کیوں نہیں ہوئی، کیس کے تحریری فیصلے کی کاپی مجھے نہیں دی گئی, برائےکرم مقدمے کی فائل فراہم کی جائے تاکہ فیصلہ پڑھ سکوں۔
جسٹس قاضی فائز نے خط میں کہا کہ عدالتی روایت کےمطابق بینچ کاحصہ بننے والےججزکو فیصلےکی کاپی دی جاتی ہے، جسٹس اعجاز الاحسن کو فیصلےکی کاپی موصول ہوئی مگرمجھے نہیں۔
جسٹس قاضی فائز نے سوال کیا کہ مجھے کاپی فراہم کرنے سے پہلے میڈیا کو کیسے دے دی گئی؟ فیصلہ میڈیا کو جاری کرنے کا آرڈر کس نے دیا؟ مجھ سے پہلے میڈیا کے ذریعے کیس کے فیصلے سے پوری دنیا کو پتا چل چکا تھا،مجھے کیوں اس فیصلے سے اتفاق یا اختلاف کا موقع فراہم نہیں کیا گیا؟