اب تک کی دھماکے دار خبریہ ہے کہ حکومت نے اعلان کردیا کہ ہے کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوگی لیکن اگر وہ وطن واپس آنا چاہیں تو خصوصٰ سرٹیفیکیٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔ میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر ِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ 20 اگست 2018 سے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ہے۔ جن کے نام ای سی ایل میں ہوں ان کو نا تو پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کے پاسپورٹ کی تجدید ہوتی ہے۔ مریم نواز نے سرجری کی بات کی ہے، اگر وہ درخواست نہیں کرنا چاہتی تو نہ کریں اچھی بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سیاست کے لیے ملک چھوڑ کرجاتے ہیں تو ووٹ کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں، وہ کیا سیاست دان ہے جو دھوکا دے کر ملک چھوڑ جاتاہے، عدالت نے نواز شریف کو جو ایک دفعہ کی مہلت دی تھی اس کا غلط استعمال کیا گیا، ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے نواز شریف پاکستان واپس آئیں۔
نواز شریف کو پاکستان آنے سے نہیں روکا جارہا ، نوازشریف کو پاکستان نہیں آنا تو ان کے پاسپورٹ کی آئینی حیثیت نہیں رہے گی۔انہوںنے یہ بھی کہاہے کہ سینیٹ انتخابات میں کوئی سرپرائز نہیں ہوگا، عمران خان کو سینیٹ الیکشن میں بھی کامیابی ملے گی، جو بکنے والا ہوتا ہے اس کا ضمیر ہی مردہ ہوتا ہے، جو ایک مرتبہ بکتا ہے وہ 10 مرتبہ بکتا ہے، آصف زرداری نے ووٹ کی خریداری میں پی ایچ ڈی کیا ہواہے لیکن اس بار انہیں مایوسی ہوگی، 4 مارچ کے بعد ملک میں سیاسی سکون اور بہتری آئے گی۔ مولانا فضل الرحمان سمیت وہ لوگ جو پہلے اسمبلیوں پر لعنت بھیجتے تھے وہ آج ان ہی سے ووٹ مانگ رہے ہیں، وہ لوگ جو سارے نظام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ ان کی بہت بڑی شکست ہے،3 مارچ کے بعد رمضان المبارک قریب ہے، پی ڈی ایم نیاتنے فیصلے بدلے ہیں، اسی طرح لانگ مارچ کا فیصلہ بھی رمضان المبارک کے بعد کرلیں، جس طرح الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کی اجازت دی آئندہ بھی دیں گے۔
جواب آں غزل کے طورپر مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ غنڈوں کا منسوخ کردہ پاسپورٹ نواز شریف کو نہیں چاہئے وہ جب چاہیں گے پاکستان آئیں گے۔ان کا یہ بھی کہناہے کہ نواز شریف کو جعلی اور نااہل سیاسی دہشتگردوں سے پاسپورٹ کی تجدید کرانے کی ضرورت نہیں، غنڈوں کا منسوخ کردہ پاسپورٹ نواز شریف کو نہیں چاہیے، وہ جب چاہیں گے پاکستان آئیں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈیلی میل کے حوالے سے ایک شخصیت بے نقاب ہوگئی، جو لوگ اس لئے مسلط کئے گئے ہوں کہ کمیشن لا کر عمران حان کو دیں ،وائٹ کالر بدمعاش حکومت چلا رہے ہیں، گلی محلے کے بدمعاشوں کی طرح لوگوں کو بلیک میل کرتے ہیں،وزیراعظم نے گلی کے غنڈے حکومت میں رکھے ہوئے ہیں ،ٹاوٹس اور فرنٹ مینز کے ذریعے حکومت چلائی جا رہی ہے۔
ترجمان(ن) لیگ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر نہیں کماؤ پوت رکھے ہوئے ہیں۔ جہاں سے پیسوں کی آواز آتی ہے ان کی رالیں ٹپک جاتی ہیں، جہاں سے مال ملنے کی آواز آتی ہے وہاں بندے تعینات کر دیئے جاتے ہیں، کمیشن خوروں کو کمیشن نہیں ملا تو لڑائی میں نئی باتیں سامنے آئیں ڈیوڈ روز نے شہزاد اکبر کی میٹنگ موسوی سے کرائی۔ شہزاد اکبر کے کہنے پر یہ میٹنگ کرائی گئی ، عمران خان کے تابع شہزاد اکبر اور ان کے تابع چیئرمین نیب ہیں۔جبکہ حکمرانوں کا طریقہ واردات یہ ہے کہ 14 ہزار ارب کا قرضہ کھاؤ اور کمیشن بنا دو ، سیینٹ میں پیسے دیتے اور لیتے پکڑے جاؤ تو کمیشن بناؤ ،ہر معاملے پر کمیشن بنائے گئے لیکن نتیجہ صفر آتا ہے، ان کے اصل چہرے عوام کے سامنے آنے چاہیں۔
شہزاد اکبر نے مجھ پر ہتک عزت کا دعوی کیا، عمران خان,شہزاد اکبر ,موسوی اور ڈیوڈ روز کے رابطوں کا ڈیٹا پبلک کیا جائے، شہزاد اکبر بتائیں گے کس حیثیت میں موسوی اور ڈیوڈ روز کو استعمال کرتے رہے۔ کچھ لوگوںکا کہناہے کہ نوازشریف کے پاکستانی پاسپورٹ کی منسوخی کے بعدانہیں برطانیہ یا کسی اور ملک میں سیاسی پناہ لینے میں آسانی ہوجائے گی یا کسی روز ٹی وی چینل کے ذریعے لوگ سنیں گے کہ میاںنوازشریف ایک بارپھر سعودی طیارہ لینے آرہاہے میاںنوازشریف کی تاحیات نااہلی کے بعد ان کی پاکستانی سیاست میں صرف اس حدتک دلچسپی ہے کہ وہ کسی نہ کسی طریقے سے مریم نوازکو وزیر ِ اعظم بنانے کی دوڑ میں شامل کردیں پھر ان کے خاندان کے لئے شانتی ہی شانتی ہو گی۔