قاہرہ (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قاہرہ میں مصری صدرعبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے اور ان سے پاکستان اور مصر کے مابین مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ ،خطے میں امن وامان کی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے صدرالسیسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مصر کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے۔دونوں ملک یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی اقدار کے حامل ہیں۔
وزیرخارجہ نے مصری صدر کو دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے دستیاب مواقع کے بارے میں بتایا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی و عالمی سطح پر قیام امن کے لیے کاوشوں میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیارہے۔وہ جغرافیائی سیاسی ترجیحات کی بجائے جغرافیائی اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
وزیرخارجہ نے مصری صدر کو بھارتی حکومت کی ہندوتوا پالیسیوں کے منفی مضمرات سے آگاہ کیا اور کہا کہ اس کی پالیسیوں سے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرات پیدا ہوچکے ہیں۔
انھوں نے صدرعبدالفتاح السیسی کو بتایا کہ بھارت نے ریاست مقبوضہ جموں و کشمیر میں پانچ اگست 2019 کویک طرفہ غیرآئینی اقدام کیا تھا اور اس متنازع ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔اس کے بعد سے اس نے ریاست میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی سکیورٹی فورسز کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین مظالم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین اورچوتھے جنیوا کنونشن کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔
انھوں نے مصری صدر کو افغان امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار اور افغانستان میں قیام امن کے لیے کاوشوں میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے مصر اور قطر کے درمیان سفارتی روابط کی بحالی کو خوش آیند قرار دیا اور دونوں ملکوں کے اس ضمن میں مثبت رویّے کی تعریف کی۔
وزیرخارجہ نے مصری صدر کو قاہرہ میں بزنس کمیونٹی سے اپنی ملاقات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا اور اسے پاکستان اور مصر کے مابین دو طرفہ تجارتی تعاون کے فروغ کے لیے اہم قرار دیا۔
مصری صدر السیسی نے وزیرخارجہ کی قاہرہ میں آمد کا خیرمقدم کیا۔انھوں نے وزیراعظم عمران خان ،پاکستانی قیادت اور عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔