صنعاء (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے حوثیوں کی انتظامیہ کے ایک اہم اہل کار سلطان صالح پر پابندیاں عائد کر دیں۔ سلطان دارالحکومت یمن میں حوثی پولیس کا ایک سینئر ذمے دار ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ عوام کو دھمکانے، منظم گرفتاری اور حراست، جسمانی اور جنسی تشدد اور سیاسی خواتین کارکنان کی آبرو ریزی میں اس پولیس عہدے دار کا اہم کردار ہے۔
سلامتی کونسل میں اس حوالے پیش کی گئی قرار داد کے حق میں 14 ووٹ آئے جب کہ روس نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ قرار داد کے مطابق سلطان صالح براہ راست یا اپنے حکام کی ایما پر متعدد پولیس مراکز اور حراستی مراکز کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے واسطے استعمال کرنے کا ذمے دار ہے۔
سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ ان مقامات پر خواتین کو جن میں کم از کم ایک کم عمر لڑکی شامل ہے جبری روپوشی، پوچھ گچھ، آبرو ریزی، تشدد اور طبی علاج سے محرومی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ تشدد کی کارروائیوں میں بسا اوقات سلطان صالح خود ملوث ہوتا تھا۔
کونسل کے مطابق سلطان پر سفر کرنے اور اسے ہتھیاروں فراہم کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
جمعرات کے روز سلامتی کونسل نے یمن میں پابندیوں پر عمل درامد کی نگرانی کرنے والے ماہرین کی کمیٹی کے مشن میں 28 مارچ 2022ء تک کی توسیع کر دی ہے۔