برطانیہ (اصل میڈیا ڈیسک) اگلے مرحلے میں برطانوی ہیلتھ سروس مارچ سے چالیس برس سے زائد عمر کے شہریوں کو ٹیکے لگانے جا رہی ہے۔
برطانوی وزارت صحت کے مطابق حالیہ مہینوں میں ملک کی لگ بھگ ایک تہائی آبادی کو کورونا وائرس کا کم ازکم ایک ٹیکہ لگا دیا گیا ہے۔ یوں یورپ کے اندر برطانیہ سب سے زیادہ لوگوں کو ٹیکے لگانے والا ملک بن گیا ہے۔
کورونا سے بچاؤ کے لیے ویسے ہر شخص کو دو ٹیکے لگائے جاتے ہیں۔ لیکن برطانیہ نے فیصلہ کیا کہ ان دو ٹیکوں کے درمیان تین ماہ کا وقفہ دیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ شہریوں کو تیزی سے کم از کم ایک ٹیکہ ضرور دیا جا سکے۔
یورپ میں برطانیہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک رہا ہے۔ موسم سرما میں وہاں وائرس کی نئی مہلک قسم کی دریافت نے صورتحال مزید پیچیدہ کردی۔ تاہم ہسپتالوں میں حالیہ دنوں میں نئے کیسز کی تعداد میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
وزیراعظم بورس جانسن نے قلیل مدت میں دو کروڑ شہریوں کو ویکسین پہنچانے پر برطانوی ہیلتھ سروس کے کردار کی تعریف کی اسے ایک “بڑی قومی کامیابی” قرار دی ۔ اب ان کی حکومت کی کوشش ہے کہ جولائی کے آخر تک ملک کی تمام بالغ آبادی کو کم از کم ایک ٹیکہ ضرور لگا دیا جائے۔
ادھر بھارت میں پیر سے ویکسینیشن مہم کا نیا مرحلہ شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت اب ساٹھ سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ٹیکے لگا جارہے ہیں۔ اس سلسلے میں پیر کو خود وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ٹیکہ لگوایا۔
بھارت میں حکومت کے مطابق اب تک صحت کے ایک کروڑ عملے میں سے ساڑھے ساٹھ لاکھ سے زائد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ اگست تک ملک کی کم از کم تیس کروڑ آبادی کو ٹیکے لگا دیے جائیں۔
ایران میں حکام کے مطابق اتوار کو کورونا سے اموات کی تعداد ساٹھ ہزار تک پہنچ گئی۔ مشرق وسطیٰ میں ایران اس وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔ وہاں انفیکشن کی تعداد سولہ لاکھ سے زائد بتائی جارہی ہے۔