پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ امیدوار عباس آفریدی کے سیمنٹ کے گودام پر چھاپا مارا اور تلاشی لینے کے بعد اسے سیل کردیا تاہم گودام کو کچھ دیر بعد کھول دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران عباس آفریدی موقع پر موجود نہیں تھے، پولیس نے گودام کو سیل کیا اور تھوڑی دیر اسے دوبارہ کھول دیا۔
پولیس کے اعلیٰ افسر کے مطابق گودام پر چھاپا غلط فہمی کی بنیاد پر مارا گیا۔
سینیٹ انتخابات میں کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے عباس آفریدی مسلم لیگ (ن) کی جنرل نشست پر امیدوار ہیں۔
دوسری جانب عباس آفریدی نے جیونیوز کوبتایا کہ چھاپے کے وقت درجنوں ورکرز گودام میں موجود تھے، مجھے ہراساں کرنے اور سینیٹ انتخابات سے دستبردار کرانے کے لیے کاروائی کی گئی۔
عباس آفریدی کا کہنا ہے کہ حکومت مجھے سینیٹ انتخابات سے دستبردار کرانا چاہتی ہے اور مجھے ہراساں کرنے کے لیے گودام پر چھاپا مارا گیا۔