سویڈن: کلہاڑی سے حملہ، ممکنہ دہشت گردانہ کارروائی کی تفتیش

Police

Police

سویڈن (اصل میڈیا ڈیسک) جنوبی سویڈن میں کلہاڑی سے کئی افراد پر حملہ کرنے والے ایک نوجوان کو پولیس نے گولی مارنے کے بعد گرفتار کر لیا۔

سویڈن میں حکام کا کہنا ہے کہ بدھ تین مارچ کو ملک کے جنوبی شہر ویٹ لینڈا میں کلہاڑی سے کیے گئے حملے کی پولیس نے ممکنہ ”دہشت گردی کے جرم” کے طور پر تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل پولیس نے بتایا تھا کہ اس نے ویٹ لینڈا میں کلہاڑی سے حملہ کرنے والے نوجوان کو گولی مارکر زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اس حملے میں تنہاوہی ملوث ہے اور جب اسے گرفتار کیا گیا تو وہ اسلحے سے لیس تھا۔

حکام کے مطابق اس پورے معاملے میں ایک شخص ہی زیرحراست ہے اور ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ اس حملے کے پیچھے محرکات کیا ہیں۔

گرفتار شخص کا ہسپتال میں علاج چل رہا ہے اور حکام کے مطابق زخم کی نوعیت ایسی نہیں ہے کہ اس کے جان کو خطرہ لاحق ہو۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے فوری بعد ویٹ لینڈا میں ٹرین سروسز متاثر ہوئی تھیں جنہیں بعد میں بحال کر دیا گیا۔

حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ صورت حال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے اور ایسا نہیں لگتا کہ اس واقعے کے تناظر میں مزید ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

سویڈن کے ایک مقامی اخبار کے مطابق پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ حملے میں بعض افراد سنگین طور پر زخمی ہوئے جبکہ بعض کو معمولی زخم آئے ہیں تاہم کوئی بھی شخص ہلاک نہیں ہوا ہے۔ پولیس حکام نے میڈیا بریفنگ کے دوران اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پولیس نے فائرنگ کرنے کے بعد ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔

مقامی پولیس سربراہ جوناس لنڈیل کا کہنا تھا کہ حکام نے، ”قتل کی کوشش کرنے کے معاملے” کی ابتدائی تفتیش شروع کی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ”ہمیں اس بات کی بھی تفتیش کرنی ہے کہ کہیں اس حملے کے پیچھے دہشت گردی کے محرکات تو نہیں ہیں۔ لیکن اس موقع پر ہم اس کی تفصیلات میں نہیں جا سکتے۔“

سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیفان لوفین نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے گھناونا حملہ قرار دیا۔ انہوں نے سویڈیش نیوز ایجنسی ٹی ٹی کو بتایا، ”ہم متحد ہو کر ایسی گھناؤنی کارروائیوں کا مقابلہ کرتے ہیں۔”

سن 2017 کے اپریل میں مرکزی شہر اسٹاک ہوم میں ایک ٹرک ڈرائیور نے راستے پر چلنے والی بھیڑ پر ٹرک چڑھا دیا تھا جس میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے پر پورا ملک ششدر رہ گیا تھا۔ بعد میں ٹرک ایک دوکان سے جا ٹکرایا تھا۔ حملہ آور رحمت اکلیوف کو بعد میں گرفتار کیا گیا اور پھر انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔