ایران (اصل میڈیا ڈیسک) صدر ایران حسن روحانی کا کہنا ہے کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اپنے فرائض ادا کرنے کے لیے ہم اس سے تعاون کرنے پر پُر عزم ہیں۔
ایوان صدر سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق دارالحکومت تہران میں آئرش وزیر خارجہ سیمون کووینے سے ملاقات کرنے والے روحانی نے جوہری معاہدے اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے معاملات پر جائزہ پیش کیا۔
ایران کے قومی اسمبلی میں قبول کردہ قانون کے مطابق این پی ٹی کے دائرہ کار میں سال 2016 سے ابتک رضا کارانہ طور پر اضافی پروٹوکول سے علیحدگی اختیار کرنے کا اشارہ دینے والے روحانی نے بتایا کہ اس کے باوجود ایران عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے سابق امریکی انتظامیہ کے برخلاف موزوں جدوجہد کرنے کی ضرورت پر زور دینےو الے روحانی نے بتایا کہ ایران خطے میں بحران کے حل کے لیے عالمی اداروں کے ساتھ تعاون قائم کرنے کے حق میں ہے، مسائل کا بہترین حل دو طرفہ احترام پر مبنی مذاکرات اور ہر طرح کی دھمکیوں اور دباؤ سے اجتناب برتتے ہوئے ہی ممکن بن سکتا ہے۔
انہوں نے امریکی پابندیوں کے خاتمے اور تمام تر طرفین کے اپنی اپنی ضمانتوں پر پوری طرح عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یورپی یونین کے رکن ممالک پر اس حوالے سے اقدامات نہ اٹھانے پر نکتہ چینی کی۔