اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ سینیٹ الیکشن کا تماشہ سب نے دیکھا لہٰذا اب ایسے الیکشن نہیں کر سکتے اس لیے اگلے الیکشن کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے۔
کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر غریب ملکوں سے غیر قانونی طور پر منی لانڈرنگ ہوکر امیر ممالک میں جاتا ہے جنہیں آف شور اکاؤنٹس میں منتقل کیا جاتا ہے، غریب ممالک سے جو پیسہ چوری ہوتا ہے وہ 7 ہزار ارب ڈالر ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری جیسے صاحب اقتدار لوگ چوری کا پیسہ باہر بھیجتے ہیں، جب صاحب اقتدار ملک سے پیسہ باہر بھیجتے ہیں تو وہ منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے والے اداروں کو ساتھ ملاتے ہیں اور انہیں کمزور کرتے ہیں، ایسے لوگ کچھ ایسے پراجیکٹ لاتے ہیں جو ملک کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ ان میں کمیشن ہوتے ہیں اور وہ کمیشن باہر لے جاتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس طرح لوگوں کو مقروض کرتے ہیں اور عوام قرضوں کی قیمت مہنگائی سے ادا کرتے ہیں، جب پیسہ باہر جاتا ہے تو پھر معاشرے میں قابل قبول بنانے کے لیے میڈیا کو استعمال کیا جاتا ہے اور یہی پیسہ اداروں میں چلتا ہے جس سے اداروں کو خریدتے ہیں، معاشرے میں کرپشن کو بری چیز نہیں سمجھاجاتا ہے، پھر کہا جاتا ہے کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے، پھر کہتے ہیں ایک زرداری سب پر بھاری۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کرپشن کرنے والا بڑا بن جاتا ہے، ان چیزوں سے قوم کی اخلاقیات کو نقصان پہنچتا ہے اور جب اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو انصاف نہیں ہوپاتا، اس ملک میں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون آتا ہے اور طاقتوروں سے ڈیل ہوتی ہے اور غریب جیلوں میں جاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ جس طرح ہم نے سینیٹ الیکشن میں دیکھا، سب کو پتا ہے پیسہ چل رہا ہے، یہ تماشہ سب نے دیکھا اور جب قوم اسے قبول کرلے تو سب سے بڑی تباہی آتی ہے، ملک میں جس طرح الیکشن ہوتے ہیں وہ ہم اب نہیں کرسکتے، امریکا کے الیکشن مثال ہیں، ٹرمپ نے جتنی بھی کوشش کرلی وہ نہیں ڈھونڈ سکے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب شفاف الیکشن کے لیے ای وی ایم مشین ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے، اب کابینہ میں اس کی ریگولر اپ ڈیٹس لوں گا، یہ نہ ہو جب وقت آئے ہم کہیں تیار نہیں ہیں۔