اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی کابینہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل، سارک کوویڈ ایمرجنسی فنڈ میں 3 ملین ڈالر رقم عطیہ کرنے اور ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملکی سیاسی اور مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔الیکشن کمیشن کے کردار اور انتظامی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ ارکان نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا، سال 2023ء کا الیکشن شفاف کروانے کے لیے ابھی سے انتظامات کرنے ہوں گے۔
وفاقی کابینہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل، اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کو نئے لائسنس جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ میجر ندیم انجم کے لیے ریٹائرمنٹ شق میں تبدیلی کی سمری بھی منظور کرلی گئی۔ کابینہ نے سارک کوویڈ ایمرجنسی فنڈ میں 3 ملین ڈالر رقم عطیہ کرنے کی بھی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے اعزاز احمد کو این ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔ براڈشیٹ کمیشن کے سربراہ کی تنخواہ اور الاؤنسز کی سمری واپس لے لی گئی۔
کابینہ سیکریٹری نے کابینہ کو بتایا کہ شیخ عظمت سعید نے بطور کمیشن سربراہ تنخواہ اور مراعات وصولی سے انکار کیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے براڈ شیٹ سربراہ جسٹس ر عظمت سعید کے فیصلے کو سراہا۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میٹرو بس منصوبے کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں نیپرا کے ایپلیٹ ٹربیونل میں ممبر فنانس تعینات کرنے کا معاملہ موخر کر دیا گیا جبکہ کابینہ نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن بل 2021ء کے مسودے کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کی۔