اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل اور ممبر قومی اسمبلی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ عوام کو لاقانونیت سے نجات دلانے کا مارچ ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے جھوٹے کیسز عدالتوں کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ملک میں بین الاقوامی معیار کے اسپورٹس سٹی کمپلیکس کو کھنڈر بنا دیا گیا، وہ منصوبہ جو 90 فیصد مکمل تھا اسے بھوت بنگلا بنا دیا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے خلاف ریفرنس میں مالی فائدے، رشوت یا کمیشن کا کوئی الزام نہیں ہے، مجھ پر صرف اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا ہے، اس طرح کے بھونڈے ریفرنسز تو ترقی کے ہر منصوبے پر لگیں گے۔
لانگ مارچ 26 مارچ کو شروع ہوگا، 30 مارچ کو منزل تک پہنچے گا، سربراہ پی ڈی ایم حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے احسن اقبال کا یہ اناڑی، یہ جاہل یہ ناکام ہیں، انہوں نے ملک کو دوبارہ اندھیروں میں ڈال دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا ہماری سفارتکاری اس حد تک تباہ ہو چکی کہ ہمیں اب یہ نہیں پتہ کہ ہم چین کے ساتھ ہیں یا امریکا کے ساتھ ہیں، بھارت ہمارے سامنے سے کشمیر اچک کر لے گیا۔
وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیراعظم کو صرف دو کام آتے ہیں تقریر کروا لیں یا چندہ اکٹھا کروا لیں، اس سے آگے ایک قدم جاتے ہیں تو ترجمانوں کا اجلاس بلا لیتے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تسلیم کر لیا کہ ان کی جماعت نے 70 کروڑ میں سینیٹ کا ٹکٹ بیچا، عبدالقادرکو آزاد الیکشن میں کھڑا کرکے اپنا امیدوار بٹھا دیا اور پھر عبدالقادرکو اپنی جماعت میں شامل کر لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان مولانا فضل الرحمان کو مولانا ڈیزل کہتے نہیں تھکتے تھے، اب اگر مولانا عبدالغفور حیدری ان کے پینل میں آجائیں تو مولانا فضل الرحمان ٹھیک ہیں۔
اپوزیشن کے لانگ مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا مارچ کا لانگ مارچ عوام کو لاقانونیت سے نجات دلانے کا مارچ ہے، لانگ مارچ میں صرف پی ڈی ایم نہیں بلکہ ہر شخص نکلے گا۔