امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ تعلقات کمیٹی نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہ حملے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی کانگریس کے ارکان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور یہ حملے فوری طور پر روکے جانے چاہئیں۔ انہوں نے سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے حملوں کی شدید مذمت کرنے اور مملکت کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار پر زور دیا۔
ادھر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کہا ہے کہ حوثی باغیوں کے حملوں کی ناکام کوششوں کا ہدف عالمی معیشت کے اعصابی مرکز کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے الریاض میں اپنے روسی ہم منصب سیرگی لاوروف کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم یمن کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے اپنی حمایت کی تجدید کرتے ہیں۔
انہوں نے ان دہشت گردانہ حملوں کے خلاف مستحکم بین الاقوامی مؤقف کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ راس تنورا بندرگاہ پر حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔
حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے حملوں پر امریکا اور یورپی یونین کی طرف سے بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔
یورپی یونین نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب میں شہری حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یورپی یونین میں خارجہ پالیسی اور سلامتی کے ترجمان پیٹر اسٹانو نے منگل کو العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب میں شہری آبادی پر حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین یمن میں جنگ بندی کا حامی ہے اور ہم یمن کے تنازع کا سیاسی حل دیکھنا چاہتے ہیں۔
مسٹر اسٹانو نے یمن کی تمام جماعتوں سے بھی سیاسی حل تک پہنچنے کا مطالبہ کیا۔
یہ قابل ذکر ہے کہ حوثی ملیشیا نے گذشتہ کچھ دنوں سے سعودی عرب کے شہریوں اور معاشی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے حملے تیز کر دیے ہیں۔
حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب پر کیے جانے والے بیلسٹک اور میزائل حملوں کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب فوجی اتحاد نے بتایا ہے کہ اتحادی فوج نے سعودی عرب پر حوثی ملیشیا کے 540 ڈرون بمبار طیارے اور 350 بیلسٹک مزائل تباہ کیے۔