تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بیرون ملک آپریشنز کی نگران القدس فورس کے سربراہ کمانڈر اسماعیل قاآنی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب میں اہداف کے خلاف حوثیوں کی حملوں میں تہران کی واضح حمایت شامل ہے۔ قاآنی کے مطابق حوثی ملیشیا نے دس روز کے اندر سعودی عرب کے خلاف متعدد حملے کیے۔
پاسداران انقلاب کے زیر انتظام نیوز ایجنسی “تسنیم” کے مطابق قاآنی کا یہ بیان جمعے کے روز تہران میں ایک ثقافتی کمپلیکس میں خطاب کے دوران میں سامنے آیا۔
القدس فورس کے کمانڈر نے یمن کے داخلی امور میں ایران کی مسلسل مداخلت کی تصدیق کی۔ اس نے واضح کیا کہ مملکت سعودی عرب میں شہری علاقوں اور اقتصادی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے واسطے تہران حوثی ملیشیا کی مسلسل حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
قاآنی کے مطابق “امریکا کی کمر ٹوٹنے کی آواز مناسب وقت پر سنائی دی جائے گی”۔ ایرانی کمانڈر نے اسرائیل کو تباہ کر دینے ک دھمکی بھی دی۔
القدس فورس کے کمانڈر نے دنیا کے مختلف حصوں میں ایران کی حمایت یافتہ مسلح جماعتوں کو “عالمی گھمنڈیوں کے خلاف مزاحمتی قوت” قرار دیا۔
یہ شر انگیز بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی حکومت غیر معمولی نوعیت کے سیاسی اور اقتصادی بحرانوں سے گذر رہی ہے۔
ایرانی عسکری قیادت کی جانب سے دھمکیوں کے باوجود اسرائیل نے شام میں ایرانی پاسداران انقلاب اور تہران کی ہم خیال ملیشیاؤں کے ٹھکانوں پر درجنوں حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
امریکی اخبار Wall Street Journal کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ دو سال کے دوران بحر احمر میں 12 ایرانی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ اخبار نے امریکی ذمے داران کے حوالے سے بتایا کہ شام جانے والے ایرانی تیل بردار بحری جہازوں کو بارودی سرنگوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ مزید یہ کہ یہ جہاز زیادہ تر تیل یا ہتھیار منتقل کر رہے تھے۔ یہ کارروائی اس اندیشے کے سبب کی گئی کہ تیل سے حاصل آمدنی خطے میں انتہا پسندی پر خرچ کی جائے گی۔