اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ نے ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کو کالعدم قرار دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، ہم کیس سنیں گے لیکن الیکشن بھی ضرور ہوں گے۔
معزز جج نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ حلقے میں دوبارہ الیکشن ہوں یا صرف ان پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن کرائے جائیں جہاں سے بدنظمی کی شکایات آئیں، ہم الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل نہیں کرسکتے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہم دوسری طرف کا مؤقف جانے بغیر فیصلہ نہیں دے سکتے لہٰذا امیدوار تیار ی مکمل کریں اور اس حوالے سے سپریم کورٹ جلد فیصلہ دے دی۔
بعد ازاں عدالت نے تحریک انصاف کے وکیل کی الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن کو بدنظمی کی بنا پر کالعدم قرار دیا تھا اور حلقے میں 10 اپریل کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا ہے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار نے الیکشن کمیشن کےفیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔